دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تفریح کے نام پر ہونے والی پارٹیاں نئی نسل کی بربادی ہیں۔
No image ماڈل و اداکارہ متھیرا نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں تفریح کے لیے منعقد کی جانے والی پارٹیاں ’گیٹ ٹو گیدر‘ نئی نسل کے لیے ایک طرح سے تباہی کا ذریعہ ہیں، جہاں بہت ساری غلط چیزیں ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب وہ افریقی ملک زمبابوے سے پاکستان منتقل ہوئیں تو ان کے پاس کھانے پینے کے پیسے تک نہیں تھے، انہوں نے بڑا مشکل وقت تک دیکھا مگر پھر ایک ٹی وی چینل نے انہیں موقع دے کر ان کی زندگی بدل دی۔انہوں نے شادی کو تضحیک آمیز تعلق قرار دیا اور کہا کہ طلاق اور شوہر کے تشدد کو بھلانے کے لیے انہوں نے ہلکا پھلکا نشہ بھی کیا اور غلط راہ پر چل پڑیں مگر اس سے انہیں مزید تکلیف پہنچی۔

اداکارہ متھیرانے کہا کہ جو لوگ غم کو بھلانے کے لیے نشے کا سہارا لیتے ہیں، وہ غلط ہیں، دراصل اس عمل سے تکلیف مزید بڑھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں لوگ تفریح حاصل کرنے یا سماجی روابط بڑھانے کے لیے منعقد ہونے والی پارٹیوں میں بہت تیز آواز میں موسیقی چلاکر بہت کچھ پیتے رہتے ہیں، ایسے ماحول میں کوئی کسی سے بات تک نہیں کر پاتا تو سماجی روابط کیسے بڑھیں گے؟

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ” تفریح کے نام پر ہونے والی پارٹیاں نئی نسل کے لیے تباہی ہیں”، وہاں سب لوگ نشے میں ہوتے ہیں اور زیادہ تر لوگ ایک دوسرے یا پھر اپنے ہی خاندان کی برائیاں کر رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایسی پارٹیوں میں بعض افراد اپنے والد اور دادا کی ملکیت کے بھرم دکھاتے ہیں تو کچھ لوگ اپنی بیویوں کی بیوفائی کا رونا روتے ہیں تو بعض لوگ دوسروں کی خواتین پر نظریں جمانے کی باتیں کرتے ہیں۔

ماڈل اداکارہ نے مذید کہا کہ ایسی پارٹیوں میں شامل ہونے والے افراد کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کتنی بڑی غلطی کر رہے ہیں۔متھیرا کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ جس عمر میں ان کے دماغ میں ’عاشقی و معشوقی‘ کا بھوت سوار ہوتا ہے، وہ عمر زندگی کو بہتر بنانے اور اپنی بنیاد مضبوط بنانے کی ہوتی ہے۔انہوں نے دلیل دی کہ عمارت وہی مضبوط ہوتی ہے، جس کی بنیادیں بہتر ہوتی ہیں اور جو لوگ کم عمری میں بے راہ روی کا شکار ہوجاتے ہیں تو ان کی زندگی کبھی بہتر نہیں ہوپاتی۔
واپس کریں