دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کاغذات نامزدگی اور صادق امین کے اثاثے
No image چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 108 کے ضمنی انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی تفصیلات۔ مجموعی طور پر 30 کروڑ 42 لاکھ 78 ہزار 495 روپے کے اثاثے ظاہر کیئے گئے ہیں۔ وراثت میں ملنے والے 2 گھر، بھکر میں 228 کنال زمین ظاہر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں کانسٹی ٹیوشن ایونیو پر ایک فلیٹ، ایک کمرشل پلاٹ اور 14 لاکھ کرائے کی مد میں آمدن ظاہر کی گئی ہے۔

کاروبار کرنا،جائیداد بنانااور اس میں اضافہ کرنا کوئی معیوب بات نہیں لیکن ہر جلسہ اور جلوس میں قومِ یوتھ کے زومیز کو یہ بھاشن سنانا کہ ان کا کپتان سادگی کا پیکر ہے، اس کا کوئی زریعہ آمدن نہیں ہے اور وہ اپنے نوکروں کے ساتھ بیٹھ کر جو ملے چپ چاپ کھا لیتا ہے وغیرہ وغیرہ ڈرامہ بازی نہیں تو اور کیا ہے؟ یہ تو کاغذات نامزدگی میں تفصیلات سامنے آئی ہیں جنہیں ظاہر کرنا مجبوری تھا جبکہ اس کے علاوہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں جو کرپشن کی گئی ہے وہ کروڑوں نہیں بلکہ اربوں میں ہے۔فارن فنڈنگ کیس تو میگا کرپشن کا محض ایک کیس ہے جسے روکنے کے لیئے چھ سات سال تک کوششیں کی گئیں لیکن اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی جاری رپورٹ پر بھی ابھی تک حکمت والی خاموشی طاری ہے جبکہ اپوزیشن بلخصوص ن لیگ والے دن رات واویلا کر رہے تھے۔لگتا تھا کہ جس دن الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کی رپورٹ جاری کی اس دن نہ جانے ملک میں کیا طوفان آ جائے گا۔

بحرحال اگر نیت نیتی سے کوئی تحقیقاتی ادارہ اپنا کردار ادا کرے تو پورے وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ جتنی مالی کرپشن عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں کی ہے اتنی کرپشن پاکستان کی تاریخ میں کسی حکمران نے نہیں کی ہو گی لیکن ساتھ میں صادق اور امین کا ٹائیٹل بھی برقرار ہے۔
واپس کریں