دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
"پی ڈی ایم کا اشٹبلشمنٹ کو واضع پیغام"
No image بریکنگ نیوز: باوثوق ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم قیادت نے سول و ملٹری بیوروکریسی اور اعلی عدلیہ کو واضع پیغام پہنچا دیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حالیہ فیصلے کے بعد اگر سابق وزیرِا عظم عمران خان کی پشت پناہی جاری رکھی گئی تو پی ڈی ایم وفاقی حکومت سے باہر ہو جائے گی اور اس کے بعد پیدا ہونے والے حالات کی ذمہ دار نہیں ہو گی۔

"بیدار ڈاٹ کام" کے زرائع کے مطابق لندن میں مقیم سابق وزیرِا عظم نواز شریف کی حالیہ پریس کانفرنس کے بعد پی ڈی ایم قیادت نے عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور تحقیقاتی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ عمران خان،سابق خاتونِ اول اور ان کہ دیگر قریبی ساتھیوں کے خلاف کرپشن کے ٹھوس شواہد جلد از جلد اکھٹے کر کے وفاقی حکومت کو پیش کیئے جائیں۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ عمران خان کو کسی بھی وقت حفاظتی تحویل میں لیا جا سکتا ہے تا کہ ان کے ملک سے فرار کو ناممکن بنایا جا سکے۔دوسری جانب اشٹبلشمنٹ نے بھی پی ڈی ایم کو ”گو ہیڈ“ دے دیا ہے جبکہ اعلی عدلیہ نے پنجاب اسمبلی کے حوالے سے حالیہ فیصلے کے بعد اپنے اوپر ہونے والی عوامی تنقید کے اثرات کم کرنے کے لیئے عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بارے میں فل کورٹ بنچ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔زرائع نے دعوی کیا ہے کہ وفاقی حکومت چند دنوں میں الیکشن کمیشن کے حالیہ تاریخی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والی ہے اور اس ضمن میں قانونی ماہرین سے مشاورت تیزی سے جاری ہے اور اس بات کا سو فیصد امکان ہے کہ سپریم کورٹ سے پاکستان تحریکِ انصاف اور عمران خان کوئی بھی ریلیف نہیں ملے گا۔
احتشام الحق شامی

واپس کریں