دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حکومتی اتحادی رہنمائوں کی پریس کانفرنس
No image اتحادی حکومت کے تمام قائدین پریس کانفرنس میں موجود ہیں، مریم اورنگزیب

مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو، مریم نواز، ہاشم نوتزئی، ایمل خان، طارق بشیر چیمہ، خالد مگسی بھی موجود ہیں، مریم اورنگزیب

اسلم بھوتانی، اسامہ قادری، خالد مقبول صدیقی (زوم) شاہزین بگٹی، محسن داوڑ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف) اور مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت موجود ہے، مریم اورنگزیب


مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز

دوسری جنگ عظیم میں سوال کیا گیا تھا کہ کیا ہماری عدالتیں انصاف دے رہی ہیں، مریم نواز

اگر عدالتیں انصاف دے رہی ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی، مریم نواز

ظلم اور کفر کا نظام چل سکتا ہے، ظلم کا نظام نہیں چل سکتا، مریم نواز

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پانامہ کی اپیل سنی جا رہی ہے جو فائنل اسٹیج پر ہے، مریم نواز

میرے ہمدردوں نے مجھے مشورہ دیا کہ پریس کانفرنس نہ کریں، مریم نواز

عوام کے نمائندوں کو اپنے سے بڑھ کر قوم کا سوچنا پڑتا ہے، مریم نواز

مجھے کچھ حقائق قوم کے سامنے رکھنے ہیں، مریم نواز

فیصلہ غلط ہو سکتا ہے لیکن غلط فیصلے کے بعد دوبارہ غلط فیصلے کا تسلسل سے ہونا غلط ہے، مریم نواز

فیصلوں کے اثرات دھائیوں تک رہتے ہیں، آنے والے وقت کے ساتھ وہ اثرات گہرے ہوتے جاتے ہیں، مریم نواز

کسی بھی ادارے کی توہین کبھی بھی ادارے سے باہر نہیں ہوتی، ادارے کے اندر سے ہوتی ہے، مریم نواز

متنازعہ فیصلوں سے عدلیہ کی توہین ہوتی ہے، مریم نواز

ایک غلط فیصلہ سارے مقدمہ کو اڑا کر رکھ دیتا ہے، مریم نواز

انصاف پر مبنی فیصلے پر جتنی بھی تنقید کی جائے وہ کوئی معنی نہیں رکھتی، مریم نواز

لوگوں کو پہلے سے پتہ ہوتا ہے کہ پٹیشن پر بینچ کونسا ہوگا اور فیصلہ کیا ہوگا، مریم نواز

سنجرانی صاحب کے الیکشن میں چھ ووٹ مسترد ہوئے، مریم نواز

عدلیہ میں جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ سپیکر کی رولنگ چیلنج نہیں کیا جا سکتی لہذا یہ ووٹ مسترد ہیں، مریم نواز

پنجاب اسمبلی میں سپیکر نے رولنگ دی کہ چوہدری شجاعت حسین (پارٹی سربراہ) کی مرضی کے خلاف دیئے گئے ووٹ شمار نہیں ہوں گے، مریم نواز

سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کو بلا کر کٹہرے میں کھڑا کیا، مریم نواز

قاسم سوری کو سپریم کورٹ میں کیوں نہیں بلایا گیا؟ جبکہ سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین ٹوٹا ہے۔ مریم نواز

پی ٹی آئی کے جعلی ووٹ ثابت ہوئے ہیں اور اڑھائی سال سے انہیں حکم امتناعی ملا ہوا ہے، مریم نواز

شہباز شریف جب وزیراعظم بنے، اکثر عدالتوں میں دیکھے جاتے ہیں، مریم نواز

پنجاب کے 25 ارکان کو پارٹی سربراہ کی منشاء کے خلاف ووٹ دینے پر ڈی سیٹ کر دیا گیا، مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کے 25 ارکان عمران خان کی جھولی میں پھینک دیئے گئے، چوہدری شجاعت کے 10 ارکان کو بھی عمران خان کی جھولی میں پھینک دیا گیا، مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کے ارکان کم اور پی ٹی آئی کے ارکان کو زیادہ کرنا کہاں کا انصاف ہے، مریم نواز

پارٹی کے سربراہ کو دیکھ کر اپنے ہی کئے ہوئے فیصلے بدل دیئے جاتے ہیں، مریم نواز

اقامہ کی بنیاد پر نواز شریف کو پارٹی کے صدارت سے ہٹا دیا گیا، مریم نواز

کہا گیا کہ پارٹی کا سربراہ سب کچھ ہوتا ہے، اس کے کہنے پر پارٹی چلتی ہے، مریم نواز

چوہدری شجاعت جب بطور صدر اپنی پارٹی کو احکامات دیتے ہیں تو ان پر سوال اٹھتا ہے، مریم نواز

عمران خان اگر بطور صدر پارٹی کو احکامات دیتے ہیں تو وہ معتبر ہو جاتے ہیں، مریم نواز

ہمارے ساتھ کی گئی ناانصافیوں کی طویل فہرست ہے، مریم نواز

حمزہ شہباز کے الیکشن جیتنے کے بعد پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی دیواریں پھلانگیں، مریم نواز

عمران خان کی مرتبہ آئین کی تشریح اور حلیہ بدل جاتا ہے، مریم نواز

قوم نے دیکھا چھٹی کے دن رات کو سپریم کورٹ رجسٹری کھلی، مریم نواز

رجسٹرار خود گھر سے آیا اور کہا کہ کہاں ہے پٹیشن، مریم نواز

اپریل 2022ء میں جب ہمیں حکومت ملی اور آج جولائی 2022ء میں موازنہ نہیں ہوگا، مریم نواز

اکانومی کی صورتحال کا موازنہ 2017ء سے ہوگا، مریم نواز

عمران خان نے قوم کا اربوں روپیہ ملک ریاض کو دیا، مریم نواز

2017ء کے بعد ملک کی ایسی حالت ہوئی کہ آج تک سنبھل نہیں سکا، مریم نواز

بلاول بھٹو زرداری

‏نظر آرہا ہے کہ کچھ افراد کو جمہوری نظام ہضم نہیں ہورہا ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو‏

ون یونٹ نظام آپ سے برداشت نہیں ہورہا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو‏

ملک میں جمہوری نظام چاہتے ہیں، بلاول بھٹو‏

آپ کو یہ برداشت نہیں ہو رہا کہ عوام اپنے فیصلے خود کر رہے ہیں، بلاول‏

کچھ قوتیں ملک کو آمرانہ ون یونٹ بنانا چاہتی ہیں، بلاول‏

آپ سے برداشت نہیں ہورہا کہ آپ کے سلیکٹڈ نے تاریخی قرض لیا، بلاول بھٹو‏

ہم نے نہ تو تشدد کا راستہ اپنایا نہ ہی غیر مناسب زبان استعمال کی ، بلاول بھٹو‏

مریم نواز کو جیل میں ڈالا گیا، فریال تالپور کو رات کو گھسیٹ کر قیدمیں رکھاگیا، بلاول بھٹو

وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں ہم فل کورٹ بینچ کا مطالبہ کرتے ہیں،بلاول بھٹو‏

یہ نہیں ہوسکتا کہ 3افراد ملک کی تقدیر کا فیصلہ کریں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو‏

ہمیں آئین کو بحال کرنے کے لیے 30سال جدوجہد کرنا پڑتی ہے، بلاول بھٹو‏



پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا بینچ پر عدم اعتماد

‏احتساب سب کے لیے ضروری ہے ،سربراہ پی ڈی ایم مولانافضل الرحمان‏

ہمیں اجنبی ہونے کا احساس کیوں دلایا جارہاہے ؟سربراہ پی ڈی ایم مولانافضل الرحمان‏

وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں ہم فل کورٹ بینچ کا مطالبہ کرتے ہیں،مولانافضل الرحمان‏

جو حوالے دیئے گئے،اچھا مواد ہے، اسی کی بنیاد پر ہم نے آگے بڑھنا ہے، مولانافضل الرحمان‏

مریم نواز کی گفتگو کو سپورٹ کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان‏

عدالت سے فیصلے کا حق نہیں چھین رہے، مولانافضل الرحمان‏

اس کیس کی سماعت فل کورٹ کرے، مولانافضل الرحمان‏

اس بنچ سے انصاف کی توقع نظر نہیں آرہی، مولانافضل الرحمان‏

استحکام آئے گا تو معیشت بھی ٹھیک ہوگی، مولانافضل الرحمان‏

ہم نے اپنے ملک کے مستقبل کو روشن بنانا ہے، مولانا فضل الرحمان‏

معیشت کو ٹھیک کرنا ہے لیکن ہمیں یہ کرنے تو دیا جائے، فضل الرحمان‏

مشکل پیدا کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے، فضل الرحمان‏
واپس کریں