عوامی مینڈیٹ تسلیم نہ کرنے پر ملک ٹوٹا مگر ہم نے سبق نہیں سیکھا، جے یو آئی

2018ء کے بعد 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی کے ریکارڈز توڑ دیے گئے،عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنے پر ملک دو لخت ہوا لیکن ہم نے سبق نہیں سیکھا،جعلی مینڈیٹ والی حکومتوں نے ملک کی معیشت اور امن کو برباد کر دیا،ترجمان جمعیت علماء اسلام(ف)
سلام آباد،جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوامی مینڈیٹ تسلیم نہ کرنے پر ملک ٹوٹا مگر ہم نے سبق نہیں سیکھا۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا کہ تسلسل کے ساتھ دھاندلی زدہ انتخابات نے پاکستان کے امن اور معیشت کو تباہ کردیا۔ دوست ممالک سے بھیک مانگ کر گزارہ کرتے کرتے دہائیاں گزر گئیں لیکن قوم اب تک نان شبینہ کی محتاج ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی انتخابات نے جمہوریت کو کمزور کردیا ہے۔ 2018ء کے بعد 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی کے ریکارڈز توڑ دیے گئے۔ عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنے پر ملک دو لخت ہوا لیکن ہم نے سبق نہیں سیکھا۔
اسلم غوری نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ والی حکومتوں نے ملک کی معیشت اور امن کو برباد کر دیا۔ دھاندلی کی پیدوار حکومت کو عالمی مالیاتی ادارے اور بیرونی قوتیں دباؤ میں رکھتی ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کا واضح موقف ہے کہ جب تک صاف شفاف انتخابات نہیں ہوتے ،امن ،ترقی اور جمہوریت خواب ہی رہیں گے۔ جے یو آئی سمجھتی ہے کہ اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ،مداخلت سے ادارے کمزور ہوتے ہیں۔
مردان:
مولانا فضل الرحمان نے 8 فروری کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات میں چاروں صوبوں میں بدترین دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی کے ذریعے حکومت بنائی گئی اور اس غیر منصفانہ عمل کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترامیم کے حوالے سے ہم نے اکیلی جنگ لڑی ہے۔ انہوں نے صوبوں میں دینی مدارس ایکٹ کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسائل کا حل تلخیوں سے نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے ممکن بناتے ہیں۔
اپوزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھے ہیں اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا اور کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ وہ عوام کے حقوق پر شب خون مارے۔حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کے معاشی استحکام کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ آئندہ سال مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور جی ڈی پی مزید کم ہو جائے گی جس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ 26 ویں ترامیم کے ذریعے ہم نے آئین، پارلیمنٹ اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔بین الاقوامی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کو اوٹ پٹانگ قرار دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل کو قبول نہیں کرے گی۔
واپس کریں