دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مئی 2018 کے بعد کم ترین سطح، نومبر میں مہنگائی کی شرح 4.9 فیصد ریکارڈ
No image ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ کی بنیاد پر 4.9 فیصد رہی جو مئی 2018 کے بعد سب سے کم ہے اور اکتوبر 2024 کے مقابلے میں بھی کم ہے جب یہ 7.2 فیصد تھی۔
نومبر 2024 کے دوران ماہانہ بنیاد پر سی پی آئی میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جب کہ اکتوبر میں 1.2 فیصد اور نومبر 2023 میں 2.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مالی سال 2025 کے 5 ماہ کے دوران سی پی آئی افراط زر کی اوسط شرح 7.88 فیصد رہی جو مالی سال 24 کے 5 ماہ میں 28.62 فیصد تھی۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا یہ 78 مہینوں میں سب سے کم مہنگائی کی شرح ہے۔ اکتوبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد تھی۔
نومبر میں مہنگائی کی شرح سرکاری توقعات سے بھی خاصی کم رہی۔
وزارت خزانہ نے بدھ کو جاری کردہ اپنے ماہانہ آؤٹ لک میں کہا کہ انہیں نومبر میں مہنگائی 5.8 سے 6.8 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے اور دسمبر تک مزید کم ہوکر 5.6 سے 6.5 فیصد کے درمیان تک آجائے گی۔
پاکستان میں مہنگائی خاص طور پر حالیہ برسوں میں ایک اہم اور مستقل معاشی چیلنج رہا ہے۔ گزشتہ سال مئی میں سی پی آئی افراط زر کی شرح 38 فیصد کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ تاہم اس کے بعد سے یہ نیچے کی جانب گامزن ہے۔
مہنگائی میں کمی سے کلیدی پالیسی ریٹ میں مزید کٹوتی کو بھی تقویت ملتی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس 16 دسمبر بروز پیر کو ہوگا۔
نومبر میں منعقد ہونے والی اپنی آخری ایم پی سی میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 250 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی تاریخی کٹوتی کا اعلان کیا تھا جس سے شرح سود 15 فیصد پر آگئی ہے۔
نومبر میں منعقد ہونے والی اپنی آخری ایم پی سی میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 250 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی تاریخی کٹوتی کا اعلان کیا تھا جس سے اہم شرح 15 فیصد تک پہنچ گئی تھی، یہ فیصلہ بہتر معاشی اشاریوں اور توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہونے والی مہنگائی کے پیش نظر کیا گیا تاکہ معاشی استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
دریں اثنا، سی پی آئی کی تازہ ترین ریڈنگ کئی بروکریج ہاؤسز کے اندازوں کے مطابق ہیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے نومبر میں مہنگائی کی شرح تقریباً 4.5 فیصد سے 5 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ظاہر کی تھی۔
بروکریج ہاؤس نے نومبر 2024 کے لئے پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سالانہ 4.5 سے 5 فیصد (+0.4 فیصد ماہانہ) رہنے کی توقع ظاہر کی تھی، جس سے مالی سال 25 کے 5 ماہ کی اوسط 7.91 فیصد ہوجائے گی جب کہ مالی سال 24 کے 5 ماہ میں یہ 28.62 فیصد تھی۔
دریں اثنا، جے ایس گلوبل نے نومبر میں سی پی آئی 4.7 فیصد تک گرنے کی پیش گوئی کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں افراط زر میں کمی کا رجحان نومبر 2024 میں 6 سال کی کم ترین سطح کے ساتھ جاری رہنے کی توقع ہے کیونکہ اکتوبر 2024 میں 7.2 فیصد ریڈنگ کے بعد نومبر 2024 میں سی پی آئی 4.7 فیصد تک گرنے کا امکان ہے۔ جے ایس گلوبل کا کہنا ہے کہ اس سے مالی سال 2025 کے 5 ماہ کے اوسط 28.6 فیصد سے کم ہو کر 7.9 فیصد ہو جائے گا۔
شہری، دیہی افراط زر
ادارہ شماریات کے مطابق نومبر 2024 میں شہری علاقوں میں سی پی آئی مہنگائی سالانہ بنیاد پر 5.2 فیصد تک کم ہوگئی، جو پچھلے ماہ 9.3 فیصد اور نومبر 2023 میں 30.4 فیصد تھی۔
ماہانہ بنیادوں پر نومبر 2024 میں اس میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 1.1 فیصد اور نومبر 2023 میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
سی پی آئی افراط زر دیہی علاقوں میں سالانہ بنیاد پر نومبر 2024 میں 4.3 فیصد بڑھی جبکہ اس سے پہلے کے مہینے میں یہ 4.2 فیصد اور نومبر 2023 میں 27.5 فیصد تھی۔
ماہانہ بنیادوں پر نومبر 2024 میں اس میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 1.5 فیصد اور نومبر 2023 میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
واپس کریں