دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
فتنے کے خاتمے کے بغیر ملک میں سکون ناممکن ہے۔طاہر سواتی
No image یہ شعور نہیں ایک فتنہ ہے جسے تین عشروں میں جرنیلوں نے پروان چڑھایا، ججوں نے سہولت کاری کی ، میڈیا نے تشہیر کی ، طارق جمیل ، سمیع الحق اور سراج الحق جیسے مذہب کے ٹھیکیداروں نے مذہبی ٹچ سے تواضع کیا۔جہانگیر ترین، علیم خان اور ملک ریاض جیسوں نے مالی سرپرستی کی اور بین الاقومی اسٹبلشمنٹ اس پورے پراجکیٹ کی نگہبان تھی۔
اب اس کاُ زہرمعاشرے کے رگ رگ میں پھیل چکا ہے۔
اس لئے جب یہ چمکتے دن کو سیاہ رات کہیں تو میرے اور آپ جیسے کی چیخنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ صرف ایک حامد میر ہی اس کو گپ اندھیر ی رات ثابت کرنے کے لئے کافی ہوگا۔
لاہور میں لڑکی کے ایک جھوٹے واقعے پرُ کس طرح پورا نظام ہلا دیا گیا ۔ آج تک لڑکی کا سراغ نہیں ملا ۔
دو دن سے خیبر پختونخواہ میں ایک ٹرانجنڈر کوُ وحشیوں نے بندوق کے زور پر ننگا نچایا اور اس کی ویڈیو بنا کر وائرل کی ۔ ڈولفن آیان ایک عامُ ٹرانسجینڈر نہیں بلکہ
اینجنیئرنگ یونیورسٹی کا طالب علم بھی ہے۔
اس ظلم پر نہُ کسی یونیورسٹی یا کالج کے طلبا نے احتجاج کیا۔ نہُ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ایکشن میں آئے۔
نہ کسی جج نے سوموٹو لیا، نہ کسی استاد نے استعفی دیا۔
نہ کوئی مذہبی ٹھیکیدار بولا ، نہ کسی نے صادق امین کی مثالی پولیس کی کارکرگی پر سوال اٹھایا، اور نہ ہی کسی حامد میر نے خصوصی پروگرام کیا ۔
بلکہ جیو جیسا چینل ڈولفن آیانُ کے ساتھ ظلم و بربریت کو اجاگر کرنے کی بجائے لندن کے کتوری شایان کی پروموشن پر لگا ہوا ہے۔
ایک بات حتمی ہے۔
اس فتنے کے خاتمے کے بغیر ملک میں سکون ناممکن ہے۔ اور فتنہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جب تک اس کو پیدا کرنے والے جرنیل اس پروجیکٹ کے ختمُ ہونے کا تہیہ نہ کرلیں ۔
واپس کریں