دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آخر ہم کرنا کیا چاہتے ہیں؟
No image احتشام الحق شامی۔ریستوران کا مالک اچھا کھانا نہیں بنا سکتا لیکن وہ اپنے شیف سے زیادہ پیسہ کماتا ہے، اسپتال کا مالک اپنے ڈاکٹروں سے زیادہ پیسہ کما لیتا ہے۔ اسی طرح کئی ممالک کے سربراہان کسی کالج کے ٹاپر نہیں ہوتے لیکن وہ کامیابی کے ساتھ پورا ملک چلا لیتے ہیں گویا دنیا کی سب سے بڑیSkill یہی ہے کہ ہنرمندوں سے کام کیسے لینا ہے۔
افلاطون کے بقول”کوئی اوزار یا ہتھیار آدمی کو ہنر مند یا دفاع کا ماہر نہیں بنائے گا اور نہ ہی یہ اس کے کام آئے گا جس نے اوزار سنبھالنا یا چلانا نہ سیکھا ہو اور نہ ہی کبھی ان پر کوئی توجہ دی ہو“ باالفاظِ دیگر اوزار بنانے یا چلانے والوں سے کام کیسے لینا ہے؟
ہمارے ملک کی آدھی سے زیاوہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو کسی بھی ملک کے لیئے قیمتی اثاثہ ہے لیکن بد قسمتی اور بدبختی کا عالم دیکھئے کہ یہ قیمتی اثاثہ اپنے بہتر مستقبل اور روزگار کے لیئے اس ملک سے نکل جانے کو بے تاب ہے۔لہذا ہنرمندوں یا پڑھے لکھے نوجوانوں سے کام لینا تو بہت دور کی بات ہے۔
ملکِ خداداد میں اسکول،کالج اور یونی ورسٹیوں کی تو بھر مار ہے لیکن ڈگری حاصل کرنے والوں کے لیئے کسی قسم کے روزگار کا کوئی بندوبست یا پالیسی دستیاب نہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں ڈگری کے حصول کے ساتھ ہی ملازمت کا بندوبست کیا گیا ہوتا ہے اور یہ سب سیاسی اور جمہوری نظام اور مستقل پالیسیوں کے تحت اور تسلسل کے باعث ہی ممکن ہے۔جبکہ اس ضمن میں ہمارا باوا آدم ہی نرالا ہے، کیونکہ جب کسی بھی عوامی حکومت کو اس کی معیاد ہی نہ پوری کرنے دی جا رہی تو کسی بھی قسم کی قومی پلانگ یا قومی پالیسیاں کیا خاک میں بنیں گی؟ اور اگر قومی پالیسیاں بنتی بھی ہیں تو وہ یہ کہ آئی ایم ایف سے قرضہ کیسے لینا ہے اور پھر اس قرضے کا سود ادا کرنے کے لیئے عوام پر ٹیکس کیسے لگانا ہے۔
ملکِ خداداد میں بیرونی سرمایہ کاری صرف اخباری بیانات اور خبروں کی حد تک محدود ہے جبکہ اندرونی اور بڑی سرمایہ کاری مہنگی گیس و بجلی،جبری لوڈ شیڈنگ اور بے جا ٹیکسوں کے باعث بند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رئیل اسٹیٹ یا تعمیراتی سیکٹر اور مختلف انڈسٹری مالکان اپنا سرمایہ بیرون ممالک منتقل کر رہے ہیں کیونکہ حکومتوں کی آئے دن بدلتی پالیسیوں کے باعث، نہ ہم نے کام کرنا ہے، نہ ہم نے کام لینا اور نہ ہم نے کسی کو کام کرنے دینا ہے۔آخر ہم کرنا کیا چاہتے ہیں؟
واپس کریں