دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ملازمتوں میں معذوروں کا کوٹہ بڑھانے کی سفارش کریں گے۔وزیر اطلاعات آزاد کشمیر
No image (راولاکوٹ۔ آصف اشرف) وزیر اطلاعات آزاد جموں کشمیر پیر مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ وہ چند روز بعد ہونے والے اسمبلی اجلاس میں آزاد کشمیر میں ملازمتوں میں معذوروں کا کوٹہ بڑھانے کی سفارش کریں گے۔ یہ مطالبہ اٹھانا ان کی ترجیح ہوگی ضلع پونچھ میں حالیہ تقرریوں میں عباس پور سے تعلق رکھنے والی جو خاتون تعینات کی گئی اس کے حوالے سے پوری زمہ داری سے تحقیقات کروں گا اگر سفارش پر تقرری کی گئی ہے تو اس کو منسوخ کریں گے مگر یہ واضع کرتے ہیں کہ آزاد کشمیر میں معزوروں کا کوٹہ کھبی بھی ایک فیصد سے زیادہ نہیں رہا غلط فہمی پیدا کی جا رہی ہے۔ راولاکوٹ میں جو نابینہ خاتون اعلی تعلیم یافتہ ہے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کو روزگار فراہم کیا جائے ان خیالات کا اظہار راولاکوٹ میں نابینا افراد کے دھرنے میں اظہار یک جہتی کرتے کیا۔
دریں اثناء زرائع ابلاغ کے نمائندوں کے اعزاز میں عشائیہ پر گفتگو کرتے وزیر اطلاعات مظہر سعید شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر کی تاریخ پانچ ہزار سال پرانی ہے وہ بھی خود ایک قوم پرست کشمیری ہیں کچھ لوگ بیرون ممالک سے ہو کر یہاں اپنے مذموم مقاصد کی خاطر لوگوں کو استعمال کرتے ہیں۔ مہاراجہ گلاب سنگھ ہری سنگھ اور برگیڈئیر راجند ھر سنگھ کو ہیرو قرار دیا جاتا ہے جو ظلم اور نا انصافی ہے کشمیری قوم کے ہیرو منگ میں زندہ کھالیں کھنچوا نے والے سرفروشوں سبز علی خان ملی خان راجولی خان اور راولاکوٹ سے اٹھ کر ڈیڑھ سو سال قبل حقوق ملکیت دلوانے والے سردار بہادر علی خان شہید ہیں وقتی طور سامنے لائے مقبول بیانیے آپ اپنی موت مر جاتے ہیں پیر مظہر سعید شاہ کا کہنا تھا کہ انوار الحق ایک حقیقت پسند وزیراعظم ہیں وہ جھوٹے وعدے نہیں کرتے عملی کام کرتے ہیں تولی پیر سڑک اور چک ہریام پل کا منصوبہ عملی طور شروع کروایا ہے انہوں نے کہا کہ صحافت کا تقدس پامال ہو رہا ہے اس پیشہ سے وابستہ لوگوں کو مطالعہ اور تحقیق سے آگے بڑھنا ہوگا محض گروپ سے خبر اٹھا کر اداروں کو فاروڈ کرنے سے صحافت نہیں ہوسکتی ۔
ایک سوال کے جواب میں سعید شاہ کا کہنا تھا کہ وزارت اطلاعات و نشریات چیلنج سھمجہ کر قبول کی آج لاکھوں لوگ پی آئی ڈی آزاد کشمیر کے پیج کو فالو کرتے ہیں اس کی نسبت پاکستان وزارت اطلاعات و نشریات کے فالورز محض ایک ہزار کے لگ بھگ ہیں ان کا کہنا تھا کہ کشمیری اخبارات ہی واحد ذریعہ ہیں جو آزاد کشمیر کے لیڈروں اور سیاست دانوں کو کوریج کرتے ہیں ورنہ کشمیر سے بائر ہماری کوئی کوریج نہیں کشمیری اخبارات کو ڈیجیٹل میڈیا کی طرف جانا ہوگا ورنہ ان کا وجود ہی مٹ جائے گا
واپس کریں