فوج کو مذاکرات کی دعوت ۔عمران خان نےاپنے بیانئے پر یوٹرن کیوں لیا؟
عمران خان کے فوج کے حق میں اچانک غیر معمولی بیانات ، اور پھر فوج کو مذاکرات کی دعوت، آخر فوج کے خلاف بیانیہ فل سپیڈ سے چلاتے ہوے اچانک بیک فٹ پر جانے،کی وجہ کیا ہے(جبکہ PTI اسے مقبول بیانیہ بھی قرار دیتی ہے)
وجہ ہے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپے کے دوران گرفت میں آنے والا ڈیجیٹل میڈیا وِنگ اور ان سے ملنے والی الیکٹرونک ڈیوائسز ( درجنوں موبائلز اور لیپ ٹاپ)
دوران تفتیش پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل میڈیا ٹیم کے انکشافات تو ہولناک تھے ہی وزارت داخلہ کی طرف سے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم کی جانب سے ان ڈیوائسز کی جانچ پڑتال کے دوران ملنے والا ڈیٹا اور اس ڈیٹا میں پی ٹی آیی کے لیڈران اور سوشل میڈیا ٹیم کے بیرونی روابط کی تفصیلات بھی بہت ہوشربا تھیں۔جے آئی ٹی کے ہاتھ لگنے والی رؤف حسن اور بھارتی صحافیوں کی( میسجز کی شکل میں ) گفتگو کے مطابق
رؤف حسن ناصرف راہول نامی RAW کے ایجنٹ سے مسلسل رابطے میں تھے بلکہ معروف بھارتی صحافی کرن تھاپر کے ساتھ ملکر " انقلاب" نامی بیانیہ بنانے کے متعلق سٹریٹجی بناتے رہے اور پھر مختلف PTI اکاونٹ سے خونی انقلاب کے متعلق زہن سازی کی کوشش بھی کی گئی۔(واضح رہے کہ کرن تھاپر RAW کے ساتھ کنکشن کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں)
رؤف حسن بھارتی صحافیوں سے ملنے والی لیڈ کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا ٹیم کو بیانیہ فراہم کرتے رہے (اور یہ عمران خان کی ہدایت کے مطابق کیا جا رہا تھا)
ان ڈیوائسز سے حاصل ہونے والے میسجز کے مطابق ، اداروں کے خلاف مہم، آپریشن عزم استحکام، کشمیر میں مظاہروں، بنوں واقعہ میں پروپیگنڈہ اور علاقائیت کی نفرت کو بڑھاوا دینے کی ہدایات رؤف حسن کو دی گئی اور رؤف حسن نے سوشل میڈیا ٹیم سے احکامات کی بجاآوری کروائی۔
ایف آئی اے ٹیم نے حاصل شدہ تمام ثبوت جب عدالت میں پیش کئیے تو جج مرید عباس نے پوچھا!! رؤف حسن صاحب، آپ کبھی بھارت گئے ہیں؟ راہول نامی بندے کے ساتھ آپ کی چیٹ ہے، اس کا اقرار کرتے ہیں، کیا آپ کو بھارت سے سفری ٹکٹ آیا ہے۔
رؤف حسن نے جج مرید عباس کے سامنے RAW کے ایجنٹ راہول سے بحرین میں ملاقاتوں، اور بھارت سے سفری ٹکٹ کی فراہمی کا اقرار کیا۔
واضع رہے کہ شامل تفتیش افراد روزانہ کی بنیادوں پر اداروں کے خلاف اندرونی اور بیرونی طاقتوں کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا ٹرینڈ چلاتے تھے۔
یہ مواد کسی بھی شخص پر آرٹیکل 6 لگوانے اور اسے تختہ دار پر چڑھانے کے لیے کافی ہے۔یہی وجہ ہے کہ عمران خان نا صرف اپنے بیانئے پر یوٹرن لے چکا ہے بلکہ فوج کو لبھانے کی کوشش بھی کر رہا ہے اور ساتھ ساتھ عوام کو ذوالفقار علی بھٹو یاد کروا کر اپنے لیے ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔لیکن مذاکرات تو دور کی بات فوج تو معافی دینے کے موڈ میں بھی نظر نہیں آتی۔
واپس کریں