(سری نگر ۔رپورٹ، آصف اشرف )بھارت سے حصول آزادی کے لیے جاری مسلح تحریک کو 36سال مکمل ہوگئے۔ 31جولائی 88کو سری نگر میں سینٹرل ٹیلی گراف آفس اور دیگر مقامات پر جے کے ایل ایف کے بانی امان للہ خان کی قیادت میں بیک وقت پانچ دھماکے کر کے اس مسلح تحریک کا آغاز کیا گیا تھا۔ جے کے ایل ایف کے زونل صدر ڈاکٹر عبدالقادر راتھر کی معیت میں ہمایوں آزاد ارشد کول جاوید جہانگیر شبیر گرو نے ساتھیوں سمیت یہ دھماکے کیے ان دھماکوں کے نتیجے میں شروع تحریک کی پہلی بڑی کارروائی 18ستمبر کو اسی سال کی گئی جس میں اعجاز ڈار نے جام شہادت نوش کر کے تحریک کے بانی اولین شہید کا رتبہ پایا ۔
اس جھڑپ میں زخمی مقبول علائی پہلے غازی بنے بھارت کے وزیر داخلہ مفتی سعید کی دختر کو اغواء کر کے جے کے ایل ایف نے پانچ جنگجو رہا کروا کر بھارت کو بڑی شکست سے دو چار کیا۔
اس عسکری جنگ میں جے کے ایل ایف کے دو چیف کمانڈر اشفاق مجید وانی اور بشارت رضا نے اور ایک صدر شبیر صدیقی نے شہادت پائی عبدالحمید شیخ جے کے ایل ایف کے واحد لیڈر ہیں جو اپنی شہادت کے وقت بیک وقت صدر اور چیف کمانڈر کے عہدوں پر فائز تھے جے کے ایل ایف سوا سال تک واحد عسکری گروپ رہا جو بھارت کے خلاف عسکری کاروائیوں میں مصروف تھا اٹھارہ ماہ بعد دیگر عسکری گروپ سامنے آئے جے کے ایل ایف اس وقت بھارت کے زیر تسلط جموں کشمیر میں پہلی تنظیم ہے جس پر پابندی عائد کر کے اس کو ہر طرح کی سرگرمیوں سے روکا گیا ۔
جے کے ایل ایف پر اس وقت کہڑا امتحان آیا جب جے کے ایل ایف کی ساری لیڈر شپ جو تین درجن سے زائد لوگوں پر مشتمل تھی ساری قیادت کو جے کے ایل ایف کے ہیڈ کوارٹر درگاہ حضرت بل سری نگر میں ایک ہفتہ محصور رکھنے کے بعد صدر تنظیم شبیر صدیقی سمیت سبہی زعماء کو گن شپ ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کر کے ایک ساتھ شہید کر دیا ۔ آج جب جے کے ایل ایف مسلح تحریک کی چھتیس ویں سالگرہ منا رہا ہے ۔ملت کشمیر کو آزادی کی منزل پر لے جانے والا جے کے ایل ایف تین دھڑوں میں منقسم ہے ۔سنئیر زعماء کی اکثریت یاسین ملک کو اپنا چیئرمین قرار دیتے ہیں جبکہ بعض بانی اور سنئیر زعماء بٹہ کراٹے کو جے کے ایل ایف راج باغ کے نام سے قائم دھڑے کا چئیر مین بنائے ہیں سنئیر اور صف اول کے لیڈر جاوید میر بھی جے کے ایل ایف حقیقی کے طور اپنا دھڑہ بنائے ہیں دو دھڑوں کے سربراہان یاسین ملک اور فاروق ڈار بٹہ کراٹے اس وقت تہاڑ جیل دہلی میں دو الگ الگ بیرکوں میں مقید رکھے گئے ہیں۔
واپس کریں