دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تعلیمی اداروں کی زمین بیچنے کا فیصلہ اور عوامی جذبات
No image احتشام الحق شامی۔ مالی بحران، خیبرپختونخوا حکومت کا تعلیمی اداروں کی زمین بیچنے کا فیصلہ(خبر)۔جیو نیوز کی ویب سائٹ پر مذکورہ خبر کے حوالے سے منتخب تبصرے ملاحظہ فرمائیں۔
کے پی کے کی طرح مرکز بھی ان کے حوالے کرو اور پھر پورے ملک سے ایسی خبروں کا انتظار کرو۔13سال سے تو اس صوبے پر ایمانداروں کی حکومت رہی ہے پھر مالی بحران کیسے؟مالی بحران تو چوروں کے صوبوں میں ہونا چاہیے تھا۔تعلیم پر ایک اور وار۔ لگتا ہے پختون خواہ پر ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکومت آنے والی ہے۔
تیرہ سال میں ایک چھوٹے سے صوبے کو گھوڑے لگا دیا، اسکے باوجود ابھی تک پاکستان کی عوام انکے جذباتی نعروں کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔804 والے چپل پہنو باقی خیر ہے پورا صوبہ ہی بک جائے۔ ایک تجربہ اور کرو، اگر پورا ملک نہ بکا تو۔
بڑھکیں سنو تو ایسے لگتا ہے کہ صوبہ کے پی، جرمنی یا جاپان کا کوئی صوبہ ہے اور حقیقت یہ ہے کہ پنشن اور تنخواہوں کے لیے بھی فنڈز نہیں۔ اوردو نا لائقوں ُ کو حکومت سارا فنڈ سوشل میڈیا پر فسادی تحریک کی آبیاری میں لگا دیا۔اسکول بند ہونے لگے۔نسلیں بد تمیز اور جاہل رہ گئیں۔
سب بچوں کو ناچ گانے، گھٹیا پوسٹس اور میمز پر لگا دیا۔اور کتنا ستیا ناس کریں گے یہ ہمارے معصوم بچوں کا؟6 مہینے مارشل لاء لگاؤ اور اس فسادی جماعت کے غلیظ گند کو صاف کرو۔یہ صوبہ تو پیور حاجی قاضی الحاج نیکوکاروں پاکیزہ لوگوں کے ہاتھوں میں پچھلے 13 سالوں سے ہے پھر یہ کیسے ایسے کر سکتے ہیں؟۔جو لوگ ضمیر بیچ سکتے ہیں اس کے لیے زمین کوئی بڑی بات نہیں۔تیرہ سال سے پی ٹی آئی کی حکو مت ہے یہاں تو نہ زرداری نے حکومت کی ہے اور نہ نواز شریف نے۔
13سال سے تو اس صوبے پر ایمانداروں کی حکومت رہی ہے پھر مالی بحران کیسے؟مالی بحران تو چوروں کے صوبوں میں ہونا چاہیے تھا۔ لیڈر نے گھڑی بیچ دی، اب لونڈے زمین بیچیں گے۔
یہاں ایک بے غیرت تیسری دفعہ مسلسل حکومت کر رہا ہے۔
نوٹ ۔مذکورہ خبر پر تبصرے کرنے والوں میں تقریباً سب کا تعلق صوبہ خیبر پختون خواہ سے ہے۔
واپس کریں