دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
موجودہ وقت کے یذید
No image احتشام الحق شامی۔ اگر آپ اپنا اور اپنے بیوی بچوں کا پیٹ کاٹ کر یا بیوی کا زیور بیچ کر بجلی،گیس کے بل، گھر اور دیگر بھاری ٹیکس حکومتی خزانے میں جمع کروا رہے ہیں،اگر آپ کے بھائی اور بچے بے روزگار ہیں اور ایسے میں آپ کی جمع پونجی بھی ختم ہو گئی ہے اور آپ ادھار مانگ مانگ کر گزارہ کر رہے ہیں تو جان لیجئے کہ آپ سے بڑا ظالم کوئی نہیں ہے کیونکہ ظلم کے سامنے خاموش رہنے والا ظلم کرنے والے سے بڑا ظالم قرار پایا گیا ہے۔ آپ کا معاشی قتلِ عام جاری ہے اور آپ خاموش ہیں تو یہ بھی جان لیجئے کہ آپ ظالم حکمرانوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ آپ میں ظلم سہنے کی سکت یا مذیدبرداشت مذید موجود ہے۔
حضرت امامِ حسین ؓ نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت اپنے اصولوں پر ڈٹے رہتے ہوئے اپنے وقت کے یذید کے مظالم کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا تھا اور اپنی جانوں کے نذرانے اللہ کے حضور پیش کر دیئے۔
شہدائے کرباء کو جو بلند اور مقدس مقام اللہ تعالیٰ نے عطاء فرمایا اس کے بعد آپ کے ماتموں اور عزاریوں کی انہیں ضرورت نہیں بلکہ ہونا تو یہ چاہیئے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ کو اپنے وقت کے یذیدوں کے مظالم کے سامنے ڈٹ جانا چاہیئے لیکن آپ کی خاموشی شہدائے کربلاء کی قربانی اور فلسفے کی روح کے بلکل برعکس یا متضاد ہے۔
جنہیں آپ اپنے بیوی بچوں کے پیٹ کاٹ کر مختلف صورتوں میں ڈائریکٹ اور ان ڈائرکٹ ٹیکس پر ٹیکس دے رہے ہیں اور وہ آپ کے ٹیکسوں سے اپنی عیاشیوں میں مگن ہیں،درحقیقت یہی موجودہ وقت کے یذید ہیں اور پاکستان میں جاری معاشی قتلِ عام میں ملوث انہی ظالموں کے خلاف اٹھ کر ڈٹ جانا، امامِ عالی مقام حضرت امامِ حسین ؓ،ان کے خاندان اور ساتھیوں کے تعلیمات اور پیغامِ کربلاء پر چلنے کے مترادف ہے۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ شہدائے کربلاء کی شان میں انہیں خراجِ عقیدت پیش کریں تو اس سے بہتر کوئی دوسرا طریقہ ہی نہیں ہے کہ آپ اپنے وقت کے ظالم حکمرانو ں کے خلاف سید الشہداء حضرت امامِ حسین ؓ کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوں اور اپنے معاشی قاتلوں اور ظالموں کے سامنے اپنا سر جھکانے سے انکار کر دیں۔
ظلم کے خلاف لڑو۔ لڑ نہیں سکتے تو لکھو۔ لکھ نہیں سکتے تو بولو۔ بول نہیں سکتے تو ساتھ دو۔ ساتھ بھی نہیں دے سکتے تو جو لکھ بول اور لڑ رہے ہیں ان کی مدد کرو۔ اگر مدد بھی نہ کر سکو تو کم از کم آن کا حوصلہ مت توڑو کیونکہ وہ آپ کے حصے کے لڑائی لڑ رہے ہیں۔
واپس کریں