دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بیانیہِ عمرانیہ۔’’قوم کو گمراہ کرو‘‘
No image عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے اپنی سیاسی اور حکومتی ناکامیوں کا ملبہ کبھی امریکہ ودیگر ممالک پر اور کبھی اداروں پر ڈالنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ یہ حق کسی کو بھی نہیں دیا جاسکتا کہ ملکی وقار، سالمیت اور اداروں کوذاتی وسیاسی مفاد کیلئےداؤ پر لگایا جائے، ایسی مذموم کوششوں کو ریاست کے خلاف سازش نہیں تو اور کیا کہا جاسکتا ہے۔
امریکہ، یورپ، چین اور عرب ممالک سے تعلقات کو خراب کرنے کا ذمہ دار کون ہے اس کی تحقیق کی ضرورت اس لیے نہیں ہے کہ یہ سب روز روشن کی طرح عیاں ہے۔اپنے دور حکومت میں آئی ایم ایف کے پاس کیوں گئے تھے بلکہ بطور وزیراعظم خود آئی ایم ایف کے عہدیداروں سے ملاقاتیں اور منت سماجت کرنے والے کون تھے؟
یہ وہی آئی ایم ایف تھا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے اس ادارے کے پاس جانے کے بجائے خودکشی کرنے کے جھوٹے دعوے کئے گئے تھے۔ اس وقت اور بعد کے اقدامات میں واضح تضاد کو قوم نہیں بھولی۔
اسی آئی ایم ایف کے ساتھ سخت ترین شرائط پر معاہدہ کرکے ملک میں مہنگائی کا سیلاب لانے والے کون تھے۔ خود کشی کو آئی ایم ایف کے پاس جانے پر ترجیح والوں نے معاہدے کے بعد یہ نہیں کہا تھا کہ ان کو تو آئی ایم ایف کے پاس پہلے ہی جانا چاہیے تھا۔

اب یہ وہی سخت ترین معاہدہ ہے جس کے بوجھ تلے نہ صرف موجودہ حکومت پھنسی ہوئی ہے بلکہ عوام کا وجود بھی چکنا چور ہورہا ہے۔ الٹا اب یہ کہا جارہا ہے کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔ اور اس نئے لغو بیانیہ پر قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔
بجلی کے بل جلانے ، اوور سیز پاکستانیوں کو اپنا پیسہ پاکستان میں بینکوں کے بجائے ہنڈی کے ذریعے بھیجنے کی ترغیب دلانے والے کیا اس ملک کی ترقی کے خواہاں تھے۔ جب خود برسر اقتدار آئے تو بیرون ملک مقیم ان ہی پاکستانیوں سے بینکوں کے ذریعے پیسے بھیجنے کی دہائیاں دے رہے تھے ۔

اگر موجودہ حکومت یا کوئی ادارہ اس ملک اور قوم کی بہتری کیلئے کوئی کوشش اور اقدامات کرتے ہیں تو ان کے راستے میں روڑے اٹکانے والوں کو کیا کہا جائے۔ اگر سابق حکومت نے اس ملک اور قوم کی بہتری کے لیے اپنے دور اقتدار میں کچھ کیا ہے تو اب اپنے جلسوں اور بیانات میں ان کا ذکرکیوں نہیں کرتے ۔
صاف ظاہر ہے کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں سوائے انتقامی کارروائیوں اور مہنگائی و بیروزگاری میں اضافہ کرنے کے کچھ کیا ہی نہیں ہے۔اس لئے اب ہر روز ایک نیا بیانیہ جو بے بنیاد ہوتا ہے لے کر قوم کو اپنے خطاب سے نوازتے رہتے ہیں۔
واپس کریں