دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے ،شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا ہے ۔
No image بانی تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے اور ایس آئی ایف سی ملک چلا رہی ہے۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے ہے تو شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے ملک کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔ کون سی جمہوریت میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل ہوتے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے اور ایس آئی ایف سی ملک چلا رہی ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جارہا ہے جیسے میں پاکستان کے ساتھ کوئی بڑی غداری کی ہو۔ موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے۔ کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا۔ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہے ہیں۔ سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کروائے۔ قاضی فائز عیسیٰ کہہ رہے ہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کروائے۔ کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔ سپریم کورٹ میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی درخواستیں کیوں نہیں سنی جا رہی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہے ہیں۔ سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کروائے۔ قاضی فائز عیسیٰ کہہ رہے ہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کروائے۔ کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔ سپریم کورٹ میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی درخواستیں کیوں نہیں سنی جا رہی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ 2021 میں ملک کا قرضہ 2.8 ٹریلین تھا چار سال میں ملک کے قرضے 8 سے 9 ٹریلین تک پہنچ گئے۔ جس غریب کا 2 ہزار بل آتا تھا اب اس کا 10 ہزار بل آتا ہے۔ ساری اشرافیہ کے پیسے باہر پڑے ہیں۔ ہمارے دور میں سب سے زیادہ دہشت گردی ہوئی۔ میں بھوک ہڑتال ضرور کروں گا ابھی کچھ فیصلوں کا انتظارہے۔عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے، چیف جسٹس پاکستان ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہے ہیں تاہم سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کرائے، قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہے ہیں انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے؟ تو کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔
عمران خان نے مزید بتایا کہ امریکی کانگریس کہہ رہی ہے پاکستان میں فراڈ الیکشن ہوئے ہیں، میڈیا کو دبانے کے لیے بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔اس پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ شفاف انتخابات کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے مخاطب ہیں اس کا مطلب آپ اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہی دیکھ رہے ہیں؟ سابق وزیر اعظم نے جواب دیا کہ ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا ہے، شفاف الیکشن کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے ہٹنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشکل فیصلے وہ کرتا ہے جس کے پیچھے عوام کھڑی ہو، 2021 میں ملک کا قرضہ 28 کھرب تھا، 4 سال میں ملک کے قرضے 80 سے 90 کھرب تک پہنچ گئے، جس غریب کا 2 ہزار کا بل آتا تھا اب اس کا 10 ہزار بل آتا ہے، ساری اشرافیہ کے پیسے باہر پڑے ہیں۔سویلین ٹرائلز کے حوالے سے سوال اٹھاتے ہوئے عمران خان نے دریافت کیا کہ کون سی جمہوریت میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائلز ہوتے ہیں؟ مجھے اس طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے جیسے میں نے پاکستان میں سب سے بڑی غداری کی ہو، سپریم کورٹ آف پاکستان میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی پٹینشز بھی کیوں نہیں سنی جارہی؟
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت اخلاقی رویوں پر چلتی ہے، جمہوریت آزادی کا نام ہے، جہاں جمہوریت آزاد ہوتی ہے وہی ملک پرواز کرتا ہے مگر ہمارے ملک میں جمہوریت کی قبر کھودی جا رہی ہے۔
بھوک ہڑتال سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں ضرور بھوک ہڑتال کروں گا، ابھی کچھ فیصلوں کا انتظار ہے۔
پرویز خٹک کے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بیان قلمبند کروانے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ کچھ خاص نہیں بولا،اس پر بعد میں جرح کے وقت بات کریں گے۔
واپس کریں