دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کھلی مغربی مداخلت،اخے ہم کوئی غلام ہیں؟
No image سب سے پہلے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر نے فروری کے عام انتخابات کی شفافیت اور غیر جانبداری پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد، امریکی ایوان نمائندگان نے بھاری اکثریت سے انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اب، صوابدیدی حراست سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف مقدمات قانونی بنیادوں کے بغیر تھے اور انہیں سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے سے باہر کرنے کے لیے سیاسی طور پر محرک تھے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات متنازعہ ہوئے ہوں یا جب سیاسی رہنماؤں کے خلاف ایسے مقدمات بنائے گئے ہوں جو قانونی بنیادوں کے بغیر تھے اور انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے باہر کرنے کے لیے سیاسی طور پر محرک تھے۔
عمران خان کی حکومت شاید انتخابات میں متنازعہ مدد حاصل کرنے اور سیاسی مخالفین کے خلاف مشکوک مقدمات کی پیروی کرنے میں سرفہرست تھی تو 2018 اور 2022 کے درمیان کسی برطانوی سفارت کار یا امریکی کانگریس یا اقوام متحدہ نے اس بارے میں کچھ کیوں نہیں کہا؟
اب وہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی اور ہمارے سیاسی لیڈروں کی قید سے کیوں بیدار ہوئے ہیں؟
اخے ہم کوئی غلام ہیں؟
واپس کریں