دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کے 40 فیصد دیہی اسکولوں میں مناسب نصابی کتب کی کمی ہے
No image وفاقی وزارتِ تعلیم کے مطابق، پاکستان میں تقریباً 26 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد دیہی علاقوں میں رہتی ہے جبکہ اقوامِ متحدہ کے ایک زیلی ادارے یونی سیف کے جائزے کے مطابق، پاکستان کے بہت سے دیہی اسکولوں میں پینے کا صاف پانی، صفائی ستھرائی اور بجلی سمیت ضروری سہولیات کی کمی ہے۔
صرف 64 فیصد پرائمری اسکولوں میں پینے کے صاف پانی تک رسائی ہے۔ پاکستان کے تعلیمی شماریات کا مطالعہ شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان طلبہ اور اساتذہ کے تناسب میں کافی فرق ظاہر کرتا ہے، جبکہ دیہی علاقوں میں تربیت یافتہ اساتذہ کی کمی کی وجہ سے یہ تناسب زیادہ ہے۔
شہری علاقوں میں 70 فیصد کے مقابلے میں صرف 35 فیصد دیہی اساتذہ کے پاس رسمی تربیت ہے۔ بہت سے دیہی اسکولوں میں بنیادی تعلیمی مواد تک رسائی نہیں ہے، ایک اندازے کے مطابق پاکستان کے 40 فیصد دیہی اسکولوں میں مناسب نصابی کتب کی کمی ہے۔ صرف 17 فیصد دیہی اسکولوں میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ تک رسائی ہے جبکہ شہری اسکولوں میں 78 فیصد ہے۔
پاکستان اب اپنی جی ڈی پی کا تقریباً 1.7 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے، جو یونیسکو کے تجویز کردہ 4-6فیصد سے کم ہے۔
بشکریہ ”بیدار ڈاٹ کام“
واپس کریں