دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر حکومت سمیت پندرہ سرکاری اہل کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم
No image (راولاکوٹ۔ آصف اشرف) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پلندری نے وزیر حکومت فہیم ربانی سمیت پندرہ سرکاری اہل کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔ گزشتہ دنوں سیاحتی مقام چار بیاڑ ،میں ہونے والے تصادم کے ردعمل میں ممبر جوائنٹ ایکشن کمیٹی وصدر انجمن تاجران تراڑکھل شبیر خان کی درخواست پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج /جسٹس آف پیس راجہ امتیاز نے وزیر حکومت فہیم اختر ربانی ،ڈی ایس پی تراڑکھل فاروق خان ،اے ایس آئی الیاس خان سمیت پندرہ افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم سنا دیا۔
صدر انجمن تاجران تراڑکھل شبیر خان نے 22A ضابطہ فوجداری کے تحت اپنے وکلاء تنویر قریشی ایڈووکیٹ، جمیل خان اورظریف اسلم ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دے رکھی تھی کہ چار بیاڑ فیسٹول میں جاتے ہوئے ڈنہ کے مقام پر وزیر حکومت فہیم اختر ربانی اور اسکے ساتھیوں نے تشدد کے کے زخمی کیا اور گاڑی کے شیشے بھی توڑے جس کیخلاف تھانہ بلوچ میں درخواست دی لیکن پولیس نے کاروائی نہ کی اور ہم نے عدالت کا راستہ اپنایا ،جسٹس آف پیس نے شبیر خان کی دوسری درخواست پر فہیم اختر ربانی ،ڈی ایس پی فاروق اور اے ایس آئی الیاس خان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہیکہ تھانہ بلوچ میں گرفتاری کے بعد فہیم اختر ربانی کی اعانت اور مشورہ سے ڈی ایس پی اور اے ایس آئی نے تشدد کیا جس پر وکلاء نے عدالت میں درخواست دی اور موقف اپنایا کہ میڈیکل کروایا جائے میڈیکل میں ڈاکٹر نے تشدد ہونے کی تصدیق کر دی اور ایکسرے کرنے کی تجویز دی لیکن پولیس ملزمان کو لیکر کوٹلی چلی گئی۔
میڈیکل رپورٹ کی موصولگی پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا یاد رہے کہ یہ واقعہ چار بیاڑ کی ایک کڑی ہے جس میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کارکن چودھری شکیل ایڈووکیٹ شبیر خان ، امان کشمیری ،ماجد سدوزئی ، ،طلحہ خان ایڈووکیٹ کاشف شاھین ایڈووکیٹ اور شمشیر ایڈووکیٹ سمیت دیگر افراد کیخلاف مقدمہ درج ہوا تھا اور اسکے خلاف احتجاج بھی کئے گئے درخواست گزار کی جانب سے تنویر قریشی ایڈووکیٹ جمیل ایڈووکیٹ، ظریف اسلم ایڈووکیٹ ، افتخار ایڈووکیٹ اور اعجاز بابر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل دیئے فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد فوری ایف آئی درج کرنے کا حکم دیا۔
واپس کریں