دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چینی ناظم الامور،سی پیک اور حقائق
No image احتشام الحق شامی۔ کچھ دن قبل وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سی پیک کے حوالے سے ہونے والی ایک اعلی سطح کانفرنس میں چینی ناظم الامور پینگ چنکسو نے بغیر کسی لگی لپٹی اور دو و ٹوک انداز میں واضح کیا کہ سی پیک منصوبے کے خلاف ڈس انفارمیشن کے ساتھ پروپیگنڈا مہم جاری ہے۔انہوں نے ان ممالک کی نشاندہی بھی کی جو سی پیک دشمنی میں تمام حدود پھلانگ چکے ہیں۔ چینی ناظم الامور نے امریکا کی جانب سے تشکیل دیے ہوئے کواڈ اتحاد اور انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک کا حوالہ دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ سی پیک ہی نہیں چین کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔چینی سفیر نے کواڈ اتحاد کا ذکر تو کیا مگر وہ بھارت، افغانستان اور ایران کو نظر انداز کرگئے جس پر ہماری اشٹبلشمنٹ کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔

ہماری لوکل اشٹبلشمنٹ کو چینی ناظم الامور کی زبانی حقائق سننے کے بعد اپنا قبلہ اور خارجہ پالیسی کو درست کر لینا چاہیئے، موجودہ زمانے میں دو کشتیوں کے سوار وں کو ہر موڑ پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
برسوں سے ہماری حکومتیں اور اسٹیبلشمنٹ یہ دعویٰ کررہی ہیں کہ گوادر سی پیک کا دروازہ ہے جس سے بلوچستان میں ترقی و خوشحالی کی لہریں نہیں دریا بہنا شروع ہوگئے ہیں لیکن دلچسپ امر یہ ہے کہ سی پیک کے حوالے سے اسلام آباد میں ہونے والی جس کانفرنس میں چینی ناظم الامور نے سی پیک کے دشمنوں کی نشاندہی کی، اس میں کسی بلوچ سیاسی رہنما، دانشور اور صحافی کا زکر نہیں کیا گیا جس پر سی پیک کے حوالے سے ڈس انفارمیشن کی فیکڑیاں چلانے والے عناصر کو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیئے۔

اب وقت بدل چکا ہے، عالمی اشٹبلشمنٹ کی دم چھلہ ہماری لوکل اشٹبلشمنٹ کو اپنے گریبان میں ضرور جھانکا چاہیئے اور54 ارب ڈالرز کے سی پیک منصوبے کے حوالے سے اپنی منافقانہ پالیسی ترک کر کے اس گیم چینجر منصوبے کو پایہِ تکمیل تک پہنچانے میں مثبت کردار ادا کرنا چاہیئے۔یہی محب الوطنی اور ملک و قوم سے وفاداری ہو گی۔
(بشکریہ مجاہد بریلوی)

واپس کریں