دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
نواز شریف اور اسٹیبلشمنٹ میں پھر ٹھن گئی، کابینہ میں ردوبدل اہم پیغام
No image پیپلز پارٹی کا کارڈ اسٹیبلشمنٹ کے بھی ہاتھ میں ہے اور پی ٹی آئی کے بھی۔ مستقبل میں کسی بھی وقت پیپلز پارٹی حکومت میں آ سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مل کر بھی حکومت بنا سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار اور رانا ثناء اللہ کی تعیناتی سے پیپلز پارٹی کا بھی راستہ روک دیا گیا ہے۔
کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں سے محسوس ہو رہا ہے کہ نواز شریف اپنی حکمت عملی پھر سے ترتیب دے رہے ہیں۔ انہیں شاید یہ احساس ہو رہا ہے کہ انہوں نے بہت ساری جگہ اسٹیبلشمنٹ کو دے دی ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کے سامنے مزاحمت نہیں کریں گے۔ نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کا کردار محدود کرنا چاہتے ہیں اسی لیے اسحاق ڈار اور رانا ثناء اللہ کو اہم عہدوں پر لگایا گیا ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے لیے واضح پیغام ہے۔
دوسرا خطرہ پیپلز پارٹی ہے جو اس وقت سب سے مضبوط پوزیشن میں ہے۔ شہباز شریف کی نسبت آصف زرداری کی نوکری زیادہ پکی ہے۔ چیئرمین سینیٹ ان کا ہے۔ پیپلز پارٹی کا کارڈ اسٹیبلشمنٹ کے بھی ہاتھ میں ہے اور پی ٹی آئی کے بھی۔ مستقبل میں کسی بھی وقت پیپلز پارٹی حکومت میں آ سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مل کر بھی حکومت بنا سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار اور رانا ثناء اللہ کی تعیناتی سے پیپلز پارٹی کا بھی راستہ روک دیا گیا ہے۔
واپس کریں