دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جموں و کشمیر لبریشن سیل ۔ آزاد کشمیر یونیورسٹی میں انٹرا یونیورسٹی تقریری مقابلہ منعقد کیا گیا۔
No image حکومت آزا دجموں وکشمیر کی ہدایت کے مطابق طلباء میں مسئلہ کشمیر کے بار ے میں آگاہی فراہم کرنے کی خاطر جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام پانچویں آل آزاد جموں و کشمیر انٹر یونیورسٹیز تقریری مقابلہ کے طلباء کے چناؤ کے لیے انٹر ا یونیورسٹی تقریری مقابلہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد چہلہ کیمپس کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔جس میں بطور مہمان خصوصی وائس چانسلر آزا دجموں وکشمیر یونیورسٹی ڈاکٹر کلیم عباسی نے شرکت کی۔جموں و کشمیر لبریشن سیل کی جانب سے جموں و کشمیر لبریشن سیل کے ڈائریکٹر نیشنل ایورنیس ونگ راجہ محمد اسلم خان، ڈائریکٹر انتظامیہ و کیپری ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان فوکل پرسن آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآبادڈاکٹر شرجیل سعید فیکلٹی ممبران طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
طلباء و طالبات مقررین نے مختص کردہ عنوان"Demographic Engineering by India in IIOJ&K & its impacts on Right to Self- Determination" پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا مقبوضہ جموں وکشمیرمیں آبادی کے تناسب کو تبدیل کر رہا ہے اور انڈیا سے غیرریاستی ہندو وں کو کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی فوج نے ظلم کے تمام حربے استعمال کیے لیکن وہ کشمیر یوں کی جدوجہد،پاکستان سے محبت اور وابستگی کو ختم نہ کر سکا تو اب مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے وہاں پر ہندو آباد کیے جا رہے ہیں تا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اگر رائے شماری کا حق کشمیریوں کو ملتا ہے تو ڈیموگرافک انجیئرنگ کے ذریعے آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جاسکے۔ اس پر عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ طلباء نے مسئلہ کشمیر کو جاگر کرنے کے حوالے سے اپنی جانب سے بھر پور کردار ادا کرنے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کے عزم کا اعادہ کیا ڈائریکٹر نیشنل ایورنیس ونگ راجہ محمد اسلم خان نے طلباء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے میں طلباء اہم رول ادا کرسکتے ہیں اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔اس حوالے سے طلباء کے لیے آئندہ ہم خصوصی سیمینارز اور ورکشاپ کا بھی اہتمام کریں گے آنے والے فائنل مقابلہ میں طلباء محنت سے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیونکہ ان کا مقابلہ آزاد کشمیر بھر کی یونیورسٹیز میں سے ٹاپ کر کے آئے ہوئے طلباء وطالبات سے ہوگا۔ طلباء اورطالبات اس سوشل میڈیا اورٹیکنالوجی کے دور میں اپنابھرپورکردار اداکریں اورہرسطح پرمسئلہ کشمیر اجاگرکریں۔انھوں نے جامعہ آزاد جموں و کشمیر مظفرآباد کے وائس چانسلر جناب ڈاکٹر کلیم عباسی فیکلٹی ممبر ان، فوکل پرسن ڈاکٹر شرجیل سعید اور ججز صاحبان کا شکریہ ادا کیا جن کے بھرپور تعاون سے آج کی شاندار تقریب منعقد ہوئی ہے۔ماہ مئی کے وسط میں یونیورسٹی کے چھتر کلاس کیمپس میں حتمی مقابلہ رکھیں گے۔
ڈائریکٹر انتظامیہ راجہ محمد سجاد خان نے کہا کہ جموں و کشمیر لبریشن سیل اپنے مقاصد کے حصول کے لیے گامزن ہے اور 05اگست کے بعد بھارتی غیر قانونی اقدامات کے بعد ہندوستان نے ظلم و ستم بڑھا دئیے ہیں ان کو عالمی سطح پر اجاگرکر کے ہندوستان کی بھرپور مزمت کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹیز،کالجز اور سکولز کی سطح پر تقریری مقابلہ جات منعقد کروانے کا اہم مقصد یہی ہے کہ مستقبل کے معمار نوجوانوں میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جائے۔طلباء نے ہی قوم کی بھاگ ڈور سنبھالنی ہے اس لیے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں ان کا اہم کردار ہے جموں وکشمیر لبریشن سیل تعلیمی ادارہ جات میں اسطرح کے پروگرامز منعقد کرتا رہے گا۔
وائس چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہاکہ 5اگست 2019 ء کومقبوضہ کشمیر میں غیرآئینی اقدامات کیے گئے اورکشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کیاگیا انہوں نے کہاکہ بھارت جو سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر پرقابض ہے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ کشمیری عوام اپنے بنیادی حق حق خوداردیت کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل چاہتے ہیں۔ ہمیں بھارتی اقدامات کا بھر پور توڑ نکالنا ہے تاکہ وہ 05 اگست 2019 جیسے غیر آئینی اقدامات میں کامیاب نہ ہو سکے۔انہوں نے جموں وکشمیر لبریشن سیل کے کردار کا سراہا کہ وہ تواتر سے تعلمی ادارہ جات میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے اقدامات کررہا ہے۔
یونیورسٹی آف مظفرآباد میں منعقد ہونے والے مقابلہ جات میں ججز کے فرائض ڈاکٹر ندیم بخاری، ڈاکٹر عائشہ رحمن اور ڈاکٹر شاہدہ خلیل نے سرانجام دیئے۔یونیورسٹی آف مظفرآباد میں انٹر ا یونیورسٹی تقریری مقابلہ میں اول پوزیشن سیدہ حمیرا حمید دوم پوزیشن اسماء ابرار اور سوم پوزیشن ایمن عباسی نے حاصل کی۔
واپس کریں