دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
علامہ محمد اقبالؒ کے اجداد کشمیری تھے اور اْن کی رگوں میں خون کشمیری ہی تھا۔بیگم امتیاز نسیم
No image وزیر برائے جموں و کشمیر لبریشن سیل بیگم امتیاز نسیم نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ نہ صرف مسلمانانِ ہند بلکہ پورے عالم اسلام کے ایک عظیم مفکر تھے۔ ان کا شمار ان اہلِ فکر و نظر میں ہوتا ہے جن کے افکار کی روشنی سے ہماری آئندہ نسلیں بھی فیض یاب ہوں گی۔ ان خیالات کا انہوں نے مجلس رومی و اقبال کے زیر اہتمام اسلام آباد میں اقبال رومی و کشمیر کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
بیگم امتیاز نسیم نے کہا علامہ اقبال ؒ کا تعلق محض اس لئے کشمیر سے نہیں تھا کہ خطہ کشمیر، ارض خداوندی پر ایک جنت نظیر وادی ہے، بلکہ علامہ کے اجداد کشمیری تھے اور اْن کی رگوں میں رواں خون خالص کشمیری ہی تھا۔ کشمیر سے اپنے تعلق پر اقبالؒ ہمیشہ فخر کرتے اور کشمیرسے جدائی کا احساس رکھتے تھے۔
اقبال کو سر زمین کشمیر سے جو نسبت اور کشمیر کی تحریک آزادی سے جو قربت رہی ہے اسکے پیش نظر اقبال کی زندگی، شخصیت، اور فن کے مختلف گوشوں پر کشمیر حاوی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کو فکرِ اقبالؒ سے روشناس کرایا جائے جس کی بنیاد قرآنی تعلیمات اور اسوۃحسنہ پر ہے۔
موجودہ حالات سے نبردآزما ہونے کے ضمن میں افکارِ اقبالؒ ہماری موثر رہنمائی کرتے ہیں۔ امتیاز نسیم نے کہا کہ علّامہ اقبال کی کشمیر سے محبت اور عقیدت کا قوی تر اظہار اُن کے ہاں حریت پسندانہ افکار کو شعری قالب میں ڈھالنے سے عبارت ہے۔ اقبالؒ نے اس خطہ جمال پر استبدادی، سامراجی اور طاغوتی قوتوں کے تسلط اور غلبے کو حقیقی کرداروں کے ذریعے بھی بیان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ نے مسلمانان برصغیر میں آزادی کی تڑپ پیدا کی اور انہیں خودی کادرس دیا۔ علامہ محمد اقبالؒ نہ صرف مسلمانانِ ہند بلکہ پورے عالم اسلام کے ایک عظیم القدر مفکر تھے۔ ان کا شمار ان اہلِ فکر و نظر میں ہوتا ہے۔
اس موقع پر سابق مشیر انسانی حقوق مشعال ملک، بریگیڈئر اعظم آفندی، پروفیسر ظفر اقبال سندھو، پروفیسر عابد کھاری، اعجاز شیخ، سبین ملک، سردار ساجد محمود، آصف اعوان، نجیب الغفور خان، راجہ راشد رضا اور دیگربھی موجود تھے۔
واپس کریں