دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر۔بجلی اور آٹے کی فراہمی کے لیے جاری تحریک کو کچلنے کا فیصلہ
No image راولاکوٹ(آصف اشرف )گلگت بلتستان جتنی قیمت پر آزاد جموں کشمیر کو بجلی اور آٹے کی فراہمی کے لیے جاری تحریک کو سختی سے کچلنے کا حکومتی فیصلہ۔ وزیر داخلہ وسنئیر وزیر آزاد کشمیر کرنل ریٹائرڈ وقار نور کی زیر صدارت آزاد کشمیر بھر کے انتظامی آفیسر ز کا آ ن لائن اجلاس جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال کو سختی سے کچلنے کا فیصلہ گرفتاریوں اور پرانے مقدمات کو ری اوپن کرنے کی حکمت عملی مرتب کر دی گئی ۔اگلے مرحلے پر بجلی بلز نہ دینے والوں کے کنکشن منقطع کرنے کی بھی منصوبہ بندی۔
تفصیلات کے مطابق بجلی بلز سے ٹیکسوں کے خاتمے آزاد کشمیر کو کورس شیڈنگ فری زون بنوانے آزاد کشمیر کا نیشنل گریڈ اسٹیشن بنانے کشمیر کو گلگت جتنی قیمت پر آٹے کی فراہمی اور حکومتی مراعات یافتہ طبقے سے مراعات واپس لینے گیارہ ماہ سے جاری تحریک کے فائنل راؤنڈ پر دی گئی کال گیارہ مئی کو آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے گھیراؤ کے لیے لانگ مارچ کو سختی سے ناکام کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
واضع رہے گلگت میں بجلی کی قیمت تین سے پانچ روپیہ فی یونٹ بغیر ٹیکس اور کشمیر میں چونتیس سو میگاواٹ بجلی پیدا ہونے کے باوجود چالیس سے ساٹھ روپیہ یونٹ گلگت میں آٹا ایک ہزار روپیہ فی من اور کشمیر میں ساڈھے تین ہزار فی من جی بی کا فاصلہ بائیس گھنٹہ اور کشمیر کا فاصلہ چار گھنٹے ہے اعلی سطح پر کیے گئے۔
تمام اضلاع کی زمہ دار انتظامیہ سے مشاورت کے بعد طے کیا گیا ہے کہ ہر صورت گیارہ مئی کو بھمبر سے شروع کردہ لانگ مارچ ناکام کر دیا جائے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایکشن کمیٹی کے تمام ممبران کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں کسی بھی شہر سے لانگ مارچ کا جلوس دوسرے شہر نہ جا سکے تمام فعال ممبران اور کارکنوں اور ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مسجدوں اوروعظ کے ذریعے کال کی حمایت کرنے والے علماء کی فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں سرکردہ لوگوں کے فون ریکارڈ کیے جائیں گے ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کے اہم ترین زمہ دار سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
زرائع کے مطابق اس لانگ مارچ کے لیے بیرون ممالک سے جو لوگ مالی وسائل مہیاء کر رہے ہیں ان کی آمدن کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور ایسے ثبوت سامنے لانے کی صف بندی کی گئی ہے جو عام لوگوں کو باور کروائے کہ ایک دشمن ملک سے بذریعہ جنیوا فنڈنگ لی جا رہی ہے۔
جموں کشمیر پیپلز پارٹی ن لیگ تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ سے بھی رابطے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے کارکنان کو لانگ مارچ کا حصہ بننے روکیں لانگ مارچ سے قبل عوامی ایکشن کمیٹی کے بعض ممبرانِ سے تحفظات کا اظہار کرواکر کمیٹی میں دھڑے بندی کا آپشن بھی زیر غور رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صف اول کے لیڈروں کو گرفتار کروا کر برنالہ فاروڑ کہوٹہ نیلم سمیت دور دراز کے تھانوں میں منتقل کرنے پر بھی مشاورت کی گئی۔
واپس کریں