دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جموں وکشمیر لبریشن سیل تعلیمی اداروں میں تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
No image میرپور ۔جمو ں وکشمیر لبریشن سیل کے سیکرٹری مرزا وجاہت رشید بیگ،مسٹ بزنس سکول کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال اور ڈائریکٹر جموں وکشمیر لبریشن سیل راجہ محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370اور 35Aکا مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کی ڈیموگرافک تبدیل کررہا ہے اور گزشتہ 4سالوں میں 45لاکھ سے زائد انتہا پسند ہندؤوں کو مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں آباد کرکے ریاست جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کررہا ہے۔عالمی برادری اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے غیر آئینی اقدام،انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں پر ظلم و جبر کو بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔حکومت آزادکشمیر کی ہدایات پر جموں وکشمیر لبریشن سیل ریاست بھر کے تعلیمی اداروں میں تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔آزادجموں وکشمیر یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات کے درمیان تقریری مقابلہ جات کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو تحریک آزادی کشمیر،حق خودارادیت اور مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کرنا ہے جبکہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا ہے اس سلسلہ میں یونیورسٹیز کے طلبا و طالبات،ڈیجیٹیل،سوشل،پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سمیت دیگر تمام ذرائع ابلاغ کے ذریعے مسئلہ کشمیر کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کریں اور بھارت حکومت اور افواج کی طر ف سے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کریں اور کشمیریوں کے موقف کو دنیا کے سامنے پیش کریں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طلباء وطالبات کے درمیان انٹر یونیورسٹی تقاریری مقابلہ جات بعنوان مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں ڈیموگرافک انجینئر نگ اور غیر قانونی قبضہ کے موضوع پر تقریری مقابلہ جات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریری مقابلہ جات میں مسٹ کے طلباء وطالبات جن میں آفیراجاوید، ماروشہ ہاشمی،انیقہ طاہر،سجاد حسین،ایمن شبیر، اعجاز وانی،ملائکہ نور،عالیہ فاروق نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر جموں و کشمیر لبریشن سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر سردار عظیم سرور خان، انفارمیشن آفیسر محمد جاوید ملک، مسٹ فیکلٹی ممبران،طلبا و طالبات نے شرکت کی۔تقریری مقابلہ جات میں ججز کے فرائض ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نسواں محترمہ فرخ اویس، پروفیسر نثار گورسی، پروفیسر عنبرین اور پروفیسر شعمون نے سرانجام دیئے۔اس موقع پر مسٹ یونیورسٹی طلبہ سوسائٹی کے صدر معاذ عبدالرزاق نے بھی خطاب کیا اور تقریری مقابلہ کے قواعد و ضوابط اور طریقہ کار سے آگاہ کیا۔
تقریری مقابلہ جات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انیقہ طاہر، دوسری پوزیشن آفیرا جاوید اور تیسری پوزیشن ماروشہ ہاشمی نے حاصل کی۔جملہ تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والوں کو حاضرین کی طرف سے خوب داد دی گئی، طلباء وطالبات نے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر اور تنازعہ کشمیر کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔ اس تقریری مقابلہ جات کا بنیادی مقصد ریاست بھر کے طلباء وطالبات کو تحریک آزادی جموں و کشمیر اور مسئلہ کشمیر سے آگاہ کرنا اور بھارت کی طرف سے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کی ڈیموگرافک کی تبد یلی اور مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کی غیر قانونی آباد کاری کرکے ریاست کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے مذموم مقاصد کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا تھا جبکہ طلبہ وطالبات میں تحریک آزادی کشمیر اور مسئلہ کشمیر سے آگاہی کے شعور کو بیدار کرنا تھا۔
جموں وکشمیر لبریشن سیل کے سیکرٹری مرزا وجاہت رشید بیگ نے کہا کہ نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں جنھوں نے ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے جموں وکشمیر لبریشن سیل ہر سال کی طرح ا س سال بھی آزادکشمیر بھر کی یونیورسٹیوں کے زیر اہتمام طلبہ و طالبات کے درمیان مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے تقریری مقابلہ جات منعقد کرکے مستقبل کے معماروں کو مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کی آزادی،حق خودارادیت کے حصول اور مسئلہ کشمیر سے آگاہ رکھنے کے لیے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔تحریک آزادی کشمیر کو بین الاقوامی سطع پر اجاگر کرنے کے لیے یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کا اہم کردار ہونا چاہیے وہ تمام تر ذرائع ابلاغ کو بروئے کار لائیں اور مقبوضہ ریاست جموں وکشمیرمیں ہونے والی انسانیت سوز مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔
ڈائریکٹر مسٹ بزنس سکول پروفیسر ڈاکٹر ظفراقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی انجینئرنگ کا مرتکب ہورہا ہے جس کا مقصد مسلم اکثریت کو کمزور کرنا اور اس کا کنٹرول ہندووں کے ہاتھوں میں لانا ہے۔انھوں نے کہاکہ اس نازک صورتحال اور جغرافیائی،سیاسی چال بازیوں کا بین الاقوامی دنیا کو سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے تاکہ خطہ میں امن کا قیام ہوسکے۔انھوں نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کی قدیم سیاسی و سماجی ثقافتی اور تاریخی شناخت کو بھارت ختم کرنے کی مذموم کوششیں کررہا ہے جس کو کشمیری کسی بھی صورت قبول نہیں کرتے انھوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کیا جانا چاہیے۔
ڈائریکٹر جموں وکشمیر لبریشن سیل راجہ محمد اسلم خان نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر کی ہدایت پر جموں وکشمیر لبریشن سیل ریاست بھر کی یونیورسٹیوں کے طلبہ کے درمیان مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضہ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے سیمینار او رتقریری مقابلہ جات منعقد کررہا ہے آج کا یہ سیشن بھی اسی کی ایک کڑی ہے۔حق خودارادیت بین الاقوامی سطع پر منظور شدہ ہے انھوں نے کہاکہ بھارت نے اپنے آئین کے آرٹیکل 35Aکا خاتمہ کرکے گزشتہ چار سالوں میں 45لاکھ سے زائد ہندووں کی آبادکاری کردی ہے۔بھارت مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں اسرائیل کی طرز پر آبادی کے تناسب میں انجینئرنگ کر کے گھناؤنی سازشیں کررہا ہے۔انھوں نے طلبہ و طالبا ت پر زور دیا کہ تحریک آزادی کشمیر،مسئلہ کشمیر،حق خودارادیت اور بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں ہونے والے مظالم کو یوٹیوب،ٹویٹر،سوشل و ڈیجیٹیل میڈیا سمیت دیگر تمام ذرائع ابلاغ کے ذریعے اجاگر کریں اور بھارت کی سیاہ کاریوں کو بے نقاب کریں۔
اس موقع پر تقریری مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں شیلڈز تقسیم کی گئیں اور تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
واپس کریں