دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چراغ تلے اندھیرا،مظفرآباد میں تعینات 20 سے ملازمین وزیراعظم ہاوس سے غائب
No image راولاکوٹ(آصف اشرف) ،بلند بانگ دعوے کرنے والے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق اپنے گھر سے ہی بے خبر نکلے سرکار کی تنخواہ پر بدوں استحقاق بیشتر ملازم سابق وزرائے اعظم راجہ فاروق حیدر عتیق خان عبدالقیوم نیازی کے گھر خدمت سر انجام دینے پر مامور ،وزیراعظم ہاوس مظفرآباد میں تعینات 20 سے زائد مستقل ملازمین کا وزیراعظم ہاوس سے غائب ہونے کا انکشاف،ملازمین مختلف سیاسی شخصیات،سابق وزرائے اعظم اور وزیروں کے گھر ذاتی کام کرنے میں مصروف ،تنخواہیں اور الاؤنس سرکاری خزانے سے دھڑا دھڑ وصول،وزیراعظم ہاوس کا عملہ بھی سارے معاملات پر خاموش ہوگیا۔
وزیراعظم ہاوس مظفرآباد اور پی ایم سیکرٹریٹ آزاد کشمیر میں وزیراعظم کی خدمت کیلئے اسوقت سکیل 1 سے 14 تک کے 168 مستقل ملازمین موجود ہیں،جن کی اکثریت اسوقت طویل عرصہ سے وزیراعظم ہاوس مظفرآباد میں موجود نہیں اور سابق وزرائے اعظم اور وزیروں ،اور سیاسی شخصیات کے گھر انکے ذاتی کام کاج پر مامور ہیں جنکا حاضری،تعطیلات،اور دیگر سرکاری قواعد کا وزیراعظم ہاوس کے پاس کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
وزیراعظم ہاوس کے غائب ملازمین میں شفیع(خدمتگار) سابق وزیراعظم فاروق حیدر گھر،اسامہ(ٹیلر) فاروق حیدر گھر،زعیم چوہدری (ڈش واشر) سابق وزیراعظم عبد القیوم نیازی کے گھر،رحیم (کک) فاروق حیدر کے گھر،سفیر ( خاکروب) عتیق احمد خان کے گھر، ظہیر (ٹیلر) فاروق حیدر کے گھر ذاتی کام کیلئے مامور ہیں۔ان ملازمین کے علاوہ ایک درجن سے زائد ملازمین سابق وزرائے اعظم ،سپیکر اسمبلی ،و دیگر کی ذاتی خدمت کیلئے بدوں استحقاق ان گھروں میں تعینات ہیں۔یاد رہے یہ مستقل ملازمین وزرائے اعظم کو انکی خدمت کیلئے دئیے جانے والے دو عدد ملازمین کے علاوہ ہیں۔
ان افراد کی تنخواہیں اور الاؤنسز وزیراعظم ہاوس مظفرآباد کی مد میں سرکاری خزانے سے ادا کیے جارہے ہیں جبکہ ان افراد پر کوئی بھی سرکاری چیک اینڈ بیلنس موجود نہیں ہے۔قانونی طور پر سابق وزرائے اعظم کو دو ملازمین رکھنے کا استحقاق حاصل ہے۔جن علاوہ اگر کوئی سابق وزیراعظم ذاتی ملازم رکھنا چاہے تو اسے تابع خوشنودی رکھا جاسکتا ہے۔وزرائے اعظم کو استحقاق کے مطابق دئیے جانے والے ملازمین محکمہ سروسز فراہم کرتا ہے۔جو سکیل ایک سے 5 تک کے ہوتے ہیں۔طابع خوشنودی رکھے جانے والے ملازمین اور استحقاق کے مطابق فراہم کیے جانے والے سرکاری ملازم کی تنخواہیں دینے کی مدات الگ سے ادا کی جاتی ہیں۔قانونی طور پر وزیراعظم سیکریٹریٹ یا کسی بھی محکمہ کے مستقل ملازمین کو کسی بھی سابق وزیراعظم کے ساتھ تعینات نہیں کیا جاسکتا۔
ذرائع کے مطابق سابق وزرائے اعظم کو طابع خوشنودی رکھے جانے والے ملازمین کے لیے دئیے جانیوالے فنڈز خود استعمال کرتے ہیں،جبکہ اپنی ذاتی ضرورت کیلئے وزیراعظم ہاوس سمیت مختلف محکمہ جات سے مستقل ملازمین غیر قانونی طور پر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں جنکی تنخواہیں اور الاؤنسز سرکاری خزانے سے ادا کیے جاتے ہیں۔
موجودہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق اپنے دور وزیراعظم شپ کی گڈ گورننس کے قصیدے ہر محفل میں سناتے ہیں جبکہ انہوں نے اس سے قبل وہ تمام سرکاری ملازمین کو انکی جائے تعیناتی پر حاضر کیے جانے کے احکامات سختی سے دے چکے ہیں لیکن چراغ تلے اندھیرا نکلا،انوار الحق اپنے گھر یعنی وزیراعظم ہاوس سے ہی مکمل بے خبر نکلے اور انکی آنکھ کے نیچے وزیراعظم ہاوس مظفرآباد میں موجود عملہ انکے اعلانات کے مغائر جائے تعیناتی پر حاضر نہیں ہوسکا۔
واپس کریں