دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حالات کو سمجھیں۔ مجھے ہے حکمِ اذاں
No image سب متاثر ہیں۔۔۔سب کی حالت بری ہے۔۔اپنے پرائے سب پریشان ہیں۔۔۔مہنگائ نے سب کو رگڑا دیا ہے۔۔۔مگر کوئ ذی شعور ہے جو نہیں جانتا کہ ملک کو دیوالیہ، ملکی تباہی کا مشن لے کر آنے والے عمرانی ٹولے نے کیا نہ کہ دو ماہ پہلے آنے والے حکمرانوں نے۔۔۔سب جانتے ہیں کہ عمرانی دور میں ایسے معاہدے کیئے گئے جن کی وجہ سے آج سخت اقدامات کی ضرورت پیش آ رہی ہے۔۔۔۔کیا قوم بھول گئ کہ نوازشریف کی گزشتہ دور حکومت کے آخری دن اور عمرانی حکومت کے آخری دن کیسے تھے۔۔۔؟؟کیا قوم بھول گئ کہ قائدجمعیت سمیت ساری اپوزیشن چیختی رہی کہ ملک کو بچالو۔۔۔قوم کو بچالو۔۔۔۔ملک بہہ رہا ہے۔۔قوم بک رہی ہے۔۔۔مگر کچھ لوگ چھوٹے بچے کی طرح عمران کی انگلی پکڑ کر دنیا دکھاتے اور حکمرانی کے گر سکھاتے رہے۔۔۔یوتھی اس کے ہر غلط سلط فیصلے کا دفاع کرتے رہے۔۔۔ہزار روپیئے لیٹر پٹرول لینے کے دعوے کرتے رہے۔۔۔ادھر ملک آئ ایم ایف اور ورلڈ بینک کے پاس گروی رکھ دیا گیا۔۔۔سٹیٹ بینک کا جھٹکا کردیاگیا۔۔۔سخت شرائط مانی جاتی رہیں۔۔۔۔روس سے معاہدوں کی جھوٹی تسلیاں ملتی رہیں۔۔۔قوم بھول گئ کہ حکومت کے اپنے گماشتے،معاشی ماہرین اور گورنر کہتے رہے کہ ہم دیوالیہ ہوچکے ہیں، آئ ایم ایف نے نے قرضوں کے بدلے ہم سے سب کچھ لکھوا لیا ہے۔۔۔

یہ سب کچھ ہونے کے باوجود نالائق کو ہمارے سروں پہ مسلط رکھا گیا۔۔مگر نااہل نااہل ہی رہا۔۔۔وہ سب بگاڑ پیدا کرکے نشے کی لکیریں سونگھتا رہا۔۔۔جب پانی سر سے گزرنے لگا تب ملکی مقتدرہ کو پرانے پاکستان والے پھر سے یاد آنے لگے ۔۔۔اور جمعیت سمیت سب اپوزیشن نے سیاست کے بجائے ریاست بچانے کی فکر کی۔۔۔۔کیا آپ سمجھتے ہیں کہ خراب ملکی معیشت کا ان کو اندازہ نہ تھا۔۔۔؟؟کیا وہ نہیں جانتے تھے کہ ان حالات میں آئندہ الیکشن میں عمران کا نام لینے والا کوئ نہ ہوگا۔۔۔وہ چاہتے تو عمران کو ڈیڑھ سال گزار کر مزید خراب ہونے دیتے۔۔۔اس کی مدت پوری ہونے دیتے۔۔۔مگر تب تک ملک کا کیا بنتا۔۔۔وہی ہوتا جس بارے قائدجمعیت بار بار کہتے تھے۔۔۔یہ نشئ بچا کھچا ملک بھی بیچ دیتا۔۔۔ہماری آزاد فضائیں ہم سے چھین لیتا۔۔۔

جذباتی دوست میری بات مانیں نہ مانیں مگر یاد ضرور رکھیں کہ یہ حالات دو ماہ کے نہیں بلکہ گزشتہ چار سالوں کی پیداور ہیں۔۔۔جن حالات میں ملک اس وقت ہے یہ چند ماہ واقعی مشکل ہیں۔۔۔مگر اس کا حل کیا ہے۔۔۔؟؟جی ہاں عمرانی حکومت ملک پہ مسلط کرنے والے اللہ سے توبہ کریں۔۔۔عوام سے معافی مانگیں۔۔۔اور عوام صبر کریں۔۔۔مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیں۔۔۔اللہ تعالٰی پہ پختہ یقین و ایمان رکھیں۔۔ن لیگ پہ نہیں بلکہ اپنی قیادت پہ یقین رکھیں۔۔جمعیت کی قیادت ملک وقوم کے خلاف کبھی نہیں جائے گی۔۔۔یقین مانیں چند سال نہیں بلکہ چند ماہ بعد ہی حالات بہتری کی طرف جائیں گے۔۔۔بس یہ چند ماہ ہیں جہاں ہمیں گزارا کرنا ہے۔۔۔صبر کرنا ہے۔۔توبہ استغفار کرنا ہے۔۔۔2013 کے بعد والا پاکستان ان شااللہ ضرور واپس آئے گا۔۔۔اگر صبر و برداشت نہیں تو میری وہی پرانی بات کہ عمران کو پھر سے ووٹ دو اور اپنی آنے والی نسلوں کو ابھی سے بیچ دو۔۔
واپس کریں