دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
شہدائے حضرت بل کا یوم شہادت یوم کردار کی صورت میں منایا گیا
No image سرینگر(نیوز ڈیسک) بانی کمانڈر انچیف جے۔کے۔ایل۔ ایف شہید وطن اشفاق مجید وانی صدر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ شہید صداقت شبیر صدیقی کمانڈر انچیف جے کے ایل ایف جنرل بشارت رضاء شہید حکمت ڈاکٹر عبدالحد گورو شہید انصاف جلیل اندرابی ایڈووکیٹ اور شہدائے حضرت بل کا یوم شہادت یوم کردار کی صورت میں منایا گیا ۔
آزاد ی پسندوں نے مزار شہدا ء جا کر ان عظیم محسنوں کی قبروں پر حاضر ی دے کر اُن کی قربانیوں کی قبولیت اور جنت نشینی کی دُعا کی اشفاق مجید وانی موجود ہ مسلح تحریک آزادی کشمیر کے صف اول کے رہنماء اور بانی کمانڈر انچیف جے کے ایل تھے جو تین رمضان المبارک 30 مارچ 1990کو سری نگر میں پہلی فدائی کاروائی میں شہید ہوئے ان کے جسد خاکی کو اٹھانے جب لوگ آگے بڑھے تو بھارتی فوج کی فائرنگ سے جنازہ اٹھاتے کہیں لوگ شہید ہوئے کشمیر کی تحریک میں ان کا نماز جنازہ کسی بھی حریت پسند کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا گیا شبیر صدیقی یاسین ملک کی جگہ جے کے ایل ایف چیئرمین امان للہ خان نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں تنظیم کے زونل صدر مقرر کیے جو درگاہ حضرت بل سری نگر میں جے کے ایل ایف کی ساری لیڈر شپ کے ساتھ ایک ہفتہ محصور رکھے جانے کے بعد اشفاق مجید وانی کے چھٹے یوم شہادت پر 30مارچ 1996کو 26سنئیر لیڈروں اور زمہ داران سمیت شہید کر دیے گئے۔
بانی تحریک عبدالحمید شیخ کے بعد سری نگر کے جڑے ضلع بڈگام کے سوئیہ بگ گاؤں سے تعلق رکھنے والے دینی اسکالر شبیر صدیقی مقبوضہ کشمیر میں جے کے ایل ایف کے دوسرے صدر تھے جو براہ راست تصادم میں بھارتی فورسز کے ساتھ شہید ہوئے اس سے محض ایک ہفتہ قبل بھارتی فورسز نے حضرت بل سے ملحق جے کے ایل ایف کے ہیڈکوارٹر پر قبضہ کی کوشش میں چوبیس مارچ کو اسی مقام پر جے کے ایل ایف کے چیف کمانڈر شہیدجنرل بشارت رضاء ملڑی ایڈوائزر سلمان یاور المعروف مشتاق ملک عرف نکا بھائی دلاور خان، وسیم کرنل،ٹیپو سلطان مشتاق صوفی، نصیر الدین، سلمان عبدالریشد شاہ، سجاد احمد میر اکبر جیسے سینئر کمانڈروں کو شہید کیا تھا۔اشفاق مجید وانی شبیر صدیقی سرینگر شہر کے نواحی علاقے گاندر بل کے رقبہ تیل بل سے تعلق رکھنے والے اپنے خاندان کے شیر دل چشم و چراغ جنرل بشارت رضاءشہید حکمت ڈاکٹر عبدالاحد گرو جو جنوبی اشیاء کے بڑے ہارٹ سپیشلسٹ تھے روز اول سے جے کے ایل ایف کی سرپرستی کر رہے اور سنئیر قانون دان شہید انصاف ایڈووکیٹ جلیل اندرابی کو ان کے 28ویں یوم شہادت پر جے کے ایل ایف کے مختلف دھڑوں اسلامک سٹوڈنٹس لیگ، محاذ آزادی، لبریشن ڈیموکریٹک پارٹی نے زبردست خراج پیش کیا ہے۔
جنرل بشارت رضاء ان نوجوانوں میں شامل تھے جنہوں نے 94میں یسین ملک کی طرف سے بھارتی فورسز کے ساتھ یکطرفہ سیز فائر کے رد عمل میں دوبارہ بندوق اٹھانے کا منصوبہ بنایا۔جے۔کے۔ایل۔ایف کے عسکری یونٹ جن کی تب تعداد 81تھی ان میں سے 80 نے گن اٹھانے کا فیصلہ کیا اور جنرل بشارت رضا کو نیا کمانڈر ان چیف مقرر کیا درگاہ حضرت بل سے ملحق جے کے ایل ایف کے برسوں سے قائم ہیڈ کوارٹر پر جنرل بشارت رضا کی تاج پوشی ہوئی اورریلی نکلی بشارت رضا نے جب دوبارہ عسکریت شروع کی تو ان کے خلاف سازشیں شروع ہو گئی۔
24مارچ1996ء کو بھارتی فورسز نے درگاہ حضرت بل پر قبضہ کرنا چاہا بھارت یہ چاہا رہا تھا کہ حضرت بل مسجد کے منبر پر جے کے ایل ایف کے سربراہ جناب شبیر صدیقی صاحب اور ان کے ساتھی تقاریر کرنا چھوڑ دیں جہاں سے آزادی کی تحریک بھارت کے لیے خوف ناک بنی ہوئی تھی۔24مارچ کے دن جاری اس معرکے میں نثار بٹ المعروف جنرل بشارت رضاء اپنے ملٹری ایڈوائزر سلمان یاور (نکا بھائی)سمیت گیارہ سینئر مجاہدین جام شہادت نوش کر کے نئی تاریخ رقم کر گئے۔جے کے ایل ایف کے بانی کمانڈر ان چیف اشفاق مجید وانی کے بعد دوسرے چیف کمانڈر تھے جنہوں نے میدان میں لڑتے شہادت پائی۔اٹھایس سال گزرنے کے بعد جنرل بشارت رضا کا موقف آج سچ ثابت ہو رہا ہے کہ بھارت کے خلاف ہی نہیں سب قابضین کے خلاف مسلح جدوجہد ہی فیصلہ کن راہ ہے ۔
ان شہدا کی برسی پر انہیں یاد کرتے ہوئے جے کے ایل ایف کے مختلف دھڑوں کے قائدین اور تہاڑ جیل دلی میں اسیر، فاروق احمد ڈار بٹہ کراٹے، بھارت کی جیل میں قیدظہور بٹ سرینگر میں روپوشی کی زندگی بسر کرنے والے مسعود عالم، نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے اس عزم کا عہد کیا کہ ان شہیدوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
واپس کریں