دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اب آزاد کشمیر میں کھلواڑ ہونے جا رہا ہے۔ یاسین آ زاد ایڈوکیٹ
No image راولاکوٹ (آصف اشرف )سابق صدر پاکستان سپریم کورٹ بار یاسین آ زاد ایڈوکیٹ نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف دور میں وہ وکلا کے وفد کے ہمراہ جب امریکہ گئے تو وہاں معلومات ملی کہ اگر نواز شریف نے سی پیک رول بیک نہ کیا تو ان کی حکومت ختم کر دی جائے گی کچھ روز بعد آخر ایسا ہی ہوا اب آزاد کشمیر میں کھلواڑ ہونے جا رہا ہے پاکستان سے ریٹائرڈ جج کو آزاد کشمیر میں عدلیہ میں تعینات کیا جا رہا ہے جس کو روکنے کشمیر کے وکلا کو میدان میں اترے بغیر کوئی چارہ نہیں آزاد کشمیر کے وکلا کو عوام کے بنیادی حقوق کی تحریک میں قانونی اور عوامی محاز پر سامنے آنا ہوگا مجھے مشرف دور میں جب وکلا کے صدر کی حیثیت سے ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے بلایا گیا میں نے مشرف کے ملٹری سیکریٹری کو واضع طور مشرف کو صدر کی حیثیت سے جاننے ہی انکار کر دیا تھا آزاد کشمیر میں پاکستان سے ریٹاٸرڈ ججز کی تعیناتی کسی صورت قبول نہیں أزادکشمیر میں بھی ججز کی تقرری پاکستان کی طرز پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعہ کی جاٸے انہوں نے کہا کہ چوبیس جون تک پاکستان پر بیرون قرضہ 24 کھرب ہو جاٸے گا معاشی طور پر کمزور پاکستان کشمیر پر بات نہیں کر سکتا مسٸلہ کشمیر کی أزادی کے لیے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور أزاد کشمیر کی حکومت کو ون پواٸنٹ ایجنڈے پر أنا ہو گا ۔
بھٹوکیس پر سپریم کورٹ نے دلیرانہ راٸے دی جو قابل تحسین ہے تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو ملکی صورت حال بہتر ہو سکتی ہے مسٸلہ کشمیر پر أزاد کشمیر کی سپریم کورٹ بار سے تحصیل بار کونسلز کو مل کر أواز اٹھانا ہو گی ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا 5 اگست کا اقدام قابل مذمت ہے مگر اس سے قبل گلگت بلتستان میں اسلام آباد حکومت نے جو کیا اس سے تحریک أزادی کشمیر کو نا تلافی نقصان پہنچا ہے پاکستان کا کوٸی بھی سیاست دان مسٸلہ کشمیر سے مخلص نہیں ہے ملک معاشی طور پر مستحکم ہو گا تو ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا سی پیک سے خو شحالی أنا تھی مگر سامراجی طاقتوں کو سی پیک کی تکمیل قبول نہ تھی ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ کی حلف برداری کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب کے صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پونچھ کے نومنتخب صدر عاصم ارشاد ایڈووکیٹ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ أزاد کشمیر میں ججز کی تعیناتی کو سسٹم میں لایا جاٸے أٸین میں کی گٸی ترمیم جس میں پاکستان کے ریٹاٸرڈ ججز کی أزاد کشمیر میں تقرری لگانے کی تجویز ہے یہ قابل مذمت ہے ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے میں بحیثیت صدر اس أٸینی حیثیت کو چیلنج کروں گا انہوں نے کہا کے گلگت بلتستان میں أٹا سستا اور أزاد کشمیر میں مہنگا ہے أزاد کشمیر میں دس ماہ چلنے والی عوامی تحریک کو پاکستان کے ادارے اور حکومت أزاد کشمیر سنجیدہ لے فلسطین پر اسراٸیل ننگی جارحیت کر رہا ہے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سامراج ظلم کی حدیں پامال کر چکا ہے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اس کے خلاف مہزب دنیا زمہ داری پوری کرے
واپس کریں