چیف جسٹس سپریم کور ٹ کے ریمارکس تشویشناک ہیں۔جموں کشمیر لبریشن لیگ
جموں کشمیر لبریشن لیگ کے صدر خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ ،سیکرٹری جنرل جموں کشمیر لبریشن لیگ دلاور خان (لالہ کشمیری) اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات خلیق الرحمن سیفی ایڈووکیٹ نے میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جناب قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے مجاز صرف ریاست کے عوام ہیں۔ ہندوستان یا پاکستان کو ایسا کوئی اختیار حاصل نہیں اور نہ ہی یہ دونوں ملک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے طے شدہ حق خودارادیت کے میں کسی ترمیم و تنسیخ کے مجاز ہیں۔ اس وقت بھارت اور بھارت نواز طاقتوں کی یہی خواہش بھی ہے اور کوشش بھی کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی و معاشی استحکام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تقسیم کشمیر کو ایک حل کے طور پر پاکستان کی مرضی سے تسلیم کروا لیا جائے۔جس کا اظہار گذشتہ دنوں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس فائز عیسی نے بھی کیا۔
صدر لبریشن لیگ کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں کہ جب سپریم کورٹ آف بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارتی تسلط کو جواز دیتے ہوئے فیصلہ صادر کیا تو ایسی صورت میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے متعلق معلومات کے فقدان اور عدمِ آگاہی میں ریمارکس جاری کرنا انتہائی تشویشناک ہیں۔ لہٰذا چیف جسٹس آف پاکستان سے گزارش ہے کہ آپ ایک ذمہ دار عہدے پر براجمان ہیں اس لیے آپ کو مسئلہ کی نذاکت اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کا علم ہونا چاہیے کہ جن قراردادوں نے یہ واضح کر رکھا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل جزوی طور پر نہیں بلکہ بیک وقت ریاست کے تمام حصوں میں ایک ہی ریفرنڈم کے ذریعہ سے ہو گا۔
صدر لبریشن لیگ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان نے اگر اس دباؤ کو قبول کیا تو اس سے خود پاکستان کے اپنے تحفظ اور مستقبل کو شدید خطرات لاحق ہو جاہیں گے۔ اس لیے ارباب اختیار سے گذارش ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں ریفرنڈم کروانے کے بجائے اس مسئلہ کے حل کے لیے ان اصولوں کی پاسداری پہ زور دیں جو اقوام متحدہ کی قراردادوں میں طے ہو چکے ہیں اور جن کی تائید پاکستان خود گزشتہ سات دھائیوں سے اقوام عالم کے سامنے کر رہا ہے۔
سیکرٹری جنرل لبریشن لیگ نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان کے زمہ داران سے گذارش ہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بھی اس حوالہ سے حقیقت سے روشناس کیا جائے تاکہ وہ نہ تو کشمیریوں کے لیے باعث تشویش بنیں اور نہ موصوف ہی عالمی سطح پر پاکستان کو کشمیر کے حوالہ سے غاصب قرار دیے جانے کے لیے عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کا سبب بنیں۔ کیونکہ جس طرح کے ریفرنڈم کی خواہش کا اظہار موصوف فرما رہے ہیں یہ اس ریفرنڈم کے بالکل برعکس ہے جس کی یقینی دہانی پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ اور پوری عالمی دنیا کو دے رکھی ہے۔
سیکرٹری اطلاعات و نشریات خلیق الرحمن سیفی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر لبریشن لیگ کے بانی خورشیدِ ملت جناب کے ایچ خورشید بھی ساری زندگی کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں طے شدہ ریفرنڈم کے داعی و پرچارک رہے۔ جموں کشمیر لبریشن لیگ کا اصولی موقف آج بھی یہی ہے اور جموں کشمیر لبریشن لیگ آج بھی اس موقف کی پاسباں ہے۔ جموں کشمیر لبریشن لیگ تحریکِ آزادی جموں کشمیر اور حقِ خودارادیت کی محافظ بھی ہے اور قوم کے مسلمہ حق پر پہرہ بھی دے رہی ہے۔
واپس کریں