دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستانی قوم کے ساتھ ہاتھ ہونے جا رہا ہے ۔ کرنل ریٹائرڈ ثاقب منیر
No image آپ مائنس نواز شریف کو رو رہے ہیں مجھے اگلی واردات پریشان کر رہی ہے کیونکہ ایک بار پھر نواز شریف نہیں بلکہ پاکستانی قوم کے ساتھ ہاتھ ہونے جا رہا ہے ۔جو بھی مصلحت تھی نواز شریف مائنس ہو گیا اب شہباز شریف وزیراعظم بنے گا اور آصف زرداری صدر ۔
ٹھیک سال دو سال بعد آصف زرداری کہے گا کہ اب ہماری باری ہے اور صدر ہوتے ہوئے بلاول کو اگلے دو، تین سال کیلئے وزیراعظم بنا کر دم لے گا ۔
شہباز شریف کو نا چاہتے ہوئے بھی یہ بات ماننا پڑے گی اور وزارت عظمی چھوڑ کر PPP کو دینا پڑے گی اور اگر شہباز شریف ایسا نہیں کرتے تو آصف زرداری شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے جس میں ظاہر ہے PMLN کے پاس نمبرز پورے نہیں تو وزارت عظمی چلی جائے گی اور بلاول اگلا وزیراعظم ہو گا ۔
اسی دوران آصف زرداری PMLN پر اپنے دباؤ کے زریعے اپنی مرضی کا اگلا آرمی چیف تعینات کرے گا ۔
دوسری طرف آصف زرداری تحریک انتشار کو اپنے ساتھ انگیج رکھے گا اور PMLN کی طرف سے کسی بھی قسم کی مزاہمت کی صورت میں زرداری کو تحریک انتشار کی سپورٹ حاصل ہو گی ۔
اگلا الیکشن PPP اور تحریک انتشار مل کر لڑیں گے جس کے تحت سندھ اور بلوچستان PPP کے پاس اور KPK تحریک انتشار کے پاس رہے گا جبکہ پنجاب میں PPP اور تحریک انتشار سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے اور پھر وفاق اُسی کے پاس جائے گا جس کے پاس اکثریت ہو گی ۔
اس ساری صورتحال میں PMLN کہیں دور دور تک نظر نہیں آتی کیونکہ اتنی بڑی الیکشن کیمپئین، نواز شریف کی موجودگی، ساری دستیاب قیادت اور تمام وسائل کے باوجود PMLN صرف 80 سیٹیں نکال سکی ہے تو کیسے ممکن ہے کہ اگلے الیکشن میں PPP اور تحریک انصاف کے گٹھ جوڑ اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد PMLN جیت سکے اور حکومت بنا سکے لہذا پنجاب اور وفاق دنوں سے PMLN کا مکمل صفایا ہو جائے گا اور MQM کی طرح 10 سے 20 سیٹوں والی پارٹی بن کر رہ جائے گی ۔
اس ساری صورتحال کے بعد PMLN کے پاس صرف 4 راستے بچتے ہیں جن پر عمل کر لیا جائے تو موجودہ اور اگلے پانچ سال با آسانی پورے کر سکتے ہیں ۔
1: پہلے نمبر پر موجودہ آرمی چیف حافظ صاحب سے پوری یس رکھے، حافظ صاحب کو اعتماد میں لے، حافظ صاحب کو باور کروائے کہ کیسے پچھلے 16 ماہ مشکل حالات میں PMLN نے ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالی معیشت کو سنبھالا اور اس بار تو PMLN نے اپنی سیاسی جماعت کے بانی سربراہ نواز شریف تک کو ملک کیلئے مائنس کر دیا اور اس کے ساتھ ہی اگلے آرمی چیف کی تعیناتی کی بجائے حافظ صاحب کو اعتماد میں لے کر ایکسٹینشن دے دی جائے ۔
2: اس دوران حافظ صاحب کی مدد سے پوری قوت سے پورے پاکستان ملک دشمن عناصر خصوصاً یوتھیوں، عمرانڈو اور تحریک انتشار کا خاتمہ کیا جائے، ملک ریاض کے بکاؤ میڈیا میں بیٹھے دلالوں، طوائفوں اور قلم فروشوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے، جھوٹ نفرت اور انتشار پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور یوٹیوب چینلز کو بند کیا جائے اور میڈیا کے قوائد و ضوابط طے کئے جائیں ۔
3: سب سے اہم کام مریم نواز پنجاب کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کرے، ریاستی مشنری اور وسائل پر مکمل چیک اینڈ بیلنس رکھے، قابل بھروسہ فرض شناس اور اپنے اعتماد والے قریبی افسران ہر محکمے میں تعینات کئے جائیں اور پورے پنجاب میں ایک نئی ٹیم تعینات کی جائے جو مریم نواز کے علاوہ کسی اور کا پریشر یاآرڈرز نہ لے،اس کے ساتھ ساتھ عوامی رابطہ مہم، لوگوں سے ملاقاتیں، نوجوانوں کے مسائل، ترقیاتی کام، بڑے بڑے منصوبے اور ڈیویلپمنٹ کی جائے ۔
4: اوپر والے تینوں کاموں سے بھیپہلے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو ازسرنو تشکیل دینا ہو گا، خوش آمدی نالائق اور نکمے لوگوں سے جان چھڑانا ہو گی، نئے تقاضوں اور نئی ٹیکنالوجی اور جدود خطوط پر خود کو استوار کر کے تمام مخالفین کے پراپیگینڈے کا مقابلہ کیا جائے، ایک قدم آگے چلا جائے اور وقت گزرنے کے بعد سوچنے کی بجائے آنے والے وقت سے پہلے سوچا جائے ۔
واسلام اور انتہائی شکریہ — PMLN اور ملک کا خیر خواہ پاکستانی
واپس کریں