دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد جموں کشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری زون قرار دینے کا فیصلہ
No image راولاکوٹ (آصف اشرف) اعلی سطح پر کیے اس فیصلہ کی صورت ازاد کشمیر میں صارفین کو سستے داموں ٹیکسز فری بجلی میسر ہو جائے گی۔ نوٹیفکشن وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق چودھری سامنے لائیں گے۔ زرائع کے مطابق آزاد کشمیر میں جاری تحریک کے تناظر میں اعلی سطح پر مختلف تجاویز زیر غور لانے کے بعد بڑوں کی طرف سے طے کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری زون قرار دیا جائے۔ حاصل شدہ معلومات کے مطابق اعلی سطح پر اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ محض ایک سو چوالیس میگا واٹ بجلی آزاد کشمیر کو مزید دے کر آزاد کشمیر کی تحریک کو روک دیا جا سکتا ہے ورنہ کل یہ تحریک معاہدہ کراچی اور ایکٹ چوہتر کے خاتمے کی تحریک میں بدل سکتی ہے، لہذا بہتر ہے کہ اس تحریک کو یہاں پر ہی روک دیا جائے ۔
ان اجلاسوں میں یہ نکتہ زیر بحث لایا گیا کہ تحریک نے اقتدار کی سیاست کرنے والی روائتی سیاسی جماعتوں کو بھی کنارے لگا دیا ہے عام عوام تحریک میں شامل ہوگئی ہے بھارت سے ملحق سیز فائر لائن پر بھی لوگ بلز جلائے جا رہے ہیں بھارت اس کو پروپیگنڈہ کے طور استمعال کر رہا ہے تاریخ میں پہلی مرتبہ یورپ اور بعض مغربی ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں کے بائر کشمیری قوم کی طرف سے حقوق حاصل کرنے احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں ازاد کشمیر کے سیاست دان لوگوں کے سامنے جانے بےبس ہو چکے ہیں دوسری طرف ازاد کشمیر کے وزیراعظم نے تحریک کے مطالبہ کی کھل کر وکالت شروع کر رکھی ہے ازاد کشمیر سے تین ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی پیداوار ہے کہیں ایسا نہ ہو مظاہرین چار سو میگا واٹ کے بجائے ساری بجلی کی ملکیت کا مطالبہ کر جائیں اس ساری صورت حال کے جائزہ کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کہ ایک سو چوالیس میگا واٹ بجلی کا آزاد کشمیر کو دی بجلی میں اضافہ کیا جائے اور اس بجلی کی تقسیم آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کی جائے، ساتھ حکومت آزاد کشمیر کو تجویز یہ دی جائے گی کہ وہ گلگت بلتستان کی طرزپر صارفین کو بجلی دے جہاں دو سو یونٹ تین روپیہ اور اس سے زاہد بجلی پانچ روپیہ یونٹ گھریلو صارفین کو بغیر ٹیکسز دی جا رہی ہے۔
نئی حکمت عملی سے ازاد کشمیر میں لورڈشیڈنگ مکمل طور ختم ہو جائے گی اور واپڈا گریڈ سٹیشن فوری طور محکمہ برقیات ازاد کشمیر کو منتقل کیے جائیں گئے اس زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم انوار الحق چودھری کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ ازاد کشمیر کی اعلی عدالت کے فیصلہ پر اگر عمل درامد کروا کر افیسر شاہی کو مہنگی گاڈیوں کے بجائے تیرہ سو سی سی گاڈی استمعال کروا سکتے ہیں اور قانون ساز اسمبلی میں نیاء بل منظور کروا کر یا نیاء ارڈینینس لا کر حاصل شدہ مراعات ختم کروا سکتے ہیں تو حکومت پاکستان مکمل ساتھ دے گی مگر عمل درامد حکومت آزاد کشمیر کے ذمہ ہے۔
اعلی سطح پر راٹھوعہ چک ہریام پل کی تعمیر کے لیے جلد رقم دینے پر اتفاق کیا گیا البتہ پاکستان کے معاشی بحران کے تناظر میں کشمیر کے صارفین کو آٹے کی فراہمی ٹارگٹڈ سبسڈی پر دینا طے کیا گیا ساتھ یہ بھی تجویز سامنے لائی کہ اگر آزاد کشمیر کے صارفین راضی ہوں تو انہیں آٹے کی جگہ صاف اور میعار ی گندم کی فراہمی کی جا سکتی ہے ایک لاکھ روپیہ سے کم آ مدن والے گھرانوں کو دو سے تین تھیلے کی بمطابق ضرورت نقد رقم دینے کو ترجیح دی جانا سر فہرست ہے جس پر وزیراعظم آزاد کشمیر کو اختیار ہے کہ وہ لوگوں کی آراء لیکر فیصلہ کریں۔ زرائع کا کہنا ہے رواں ماہ حکومت پاکستان کی طرف سے اس پیکیج کی منظوری پر رضامند لیکراس کا باضابطہ نوٹیفکشن کر دیا جائے گا۔
واپس کریں