دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہم کشمیر کا مقدمہ لڑنے ہر حد تک جانے تیار ہیں۔شہزاد شوکت ایڈووکیٹ
No image راولاکوٹ(آصف اشرف) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر شہزاد شوکت ایڈووکیٹ نے اعلان کیا ہے کہ ماہ جنوری میں اسلام آباد میں بار انٹرنیشنل وکلا کانفرنس کا انعقاد کر کے بھارت کی طرف سے جموں کشمیر کے متعلق حالیہ غیر قانونی دئیے فیصلہ پر متفقہ ردعمل کا اظہار کرے گی ہم کشمیر کا مقدمہ لڑنے ہر حد تک جانے تیار ہیں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ صرف غیر قانونی غیر آ ئینی ہے بلکہ جانبدارانہ اور بغض پر مبنی ہے کشمیر ی حق آزادی مانگ رہے ہیں اس فیصلے سے حق آزادی جوڈا نہیں جاسکتا پاکستان بھر کے ماہرین قانون اور کشمیری وکلا کو بلوا کر ہم اس فیصلے کے ردعمل میں اپنا لائحہ عمل تیار کریں گے دیکھیں گے کہ کہاں حد وکلا برادری اس ظالمانہ فیصلہ کے خلاف جا سکتی ہے 1952میں ایک معاہدہ طے پایا جس کی بدولت جموں کشمیر کو خصوصی حثیت ملی مگر اب کہ فیصلہ نے نفی کر دی صرف جموں کو یہ حثیت دی گئی وادی اور لداخ ضم کر دئیے شوکت شہزاد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ کی طرف سے بلوائی گول میز وکلا کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
اس کانفرنس سے خطاب کرتے دیگر مقررین نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف کشمیر کی ڈیموگرافی بدلنے کی سازش ہے تاکہ غیر کشمیری بھارت بسائے جائیں لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ اس کی شروعات گلگت بلتستان کو اسلام آباد کے ماتحت رکھ کر کی گئی صدیوں آزاد رہنے والا ملک جموں کشمیر آج آزادی کی بھیک مانگنے مجبور ہے دنیا میں کشمیری قوم کی آواز سننے والا کوئی نہیں ۔
کلبھوشن کا مقدمہ بھارت دنیا میں لیکر گیا ایک فرد کے مقدمے کو سنا گیا ہم پوری ڈیڑھ کروڑ قوم کے مقدمہ کو ایک فرد دنیا میں سننے تیار نہیں کشمیر کے حکمران اصل قصور وار ہیں اقتدار میں ہوتے وزیراعظم پاکستان وزیر خارجہ اور چیف آف آرمی سٹاف کے مسلئہ کشمیر بارے اقدامات اور پالیسیوں کے دن رات گیت گاتے ہیں جب اقتدار سے رخصت ہو تے ہیں کشمیری قوم کا مقدمہ کشمیری حکومت کو انقلابی بنا کر اس کے زریعہ لڑنے کا مطالبہ شروع کر دیتے ہیں چھتر سال سے مسلہ کشمیر چپٹر 6سے چپٹر 7تک نہیں لے جایا گیا مقررین نے کہا کہ عدالتی فیصلے کھبی کسی ملک کے بننے یا تباہ ہو نے رکاوٹ نہیں بن سکتے مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیری قوم کے مقدمہ لڑنے کوئی پالیسی ساز ادارہ تک نہیں آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو مسلہ کشمیر کی سنگینی کا ادراک نہیں ہر پاکستانی حکومت کی طرح کشمیری سیاسی جماعتوں سے بھی مایوسی ہے حکومت پاکستان سے توقعات پوری نہیں ہوئی اسلاف کی قربانیوں کے ضائع ہونے کا خطرہ لہزا وکلا برادری اب خود کشمیر ایشو کو عوامی امنگوں کے مطابق حل کروانے پاکستان کے وکلا اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو لیکر میدان میں اترے گی ۔
اس راؤنڈ ٹیبل کانفرنس سے بار کونسل آزاد کشمیر کے وائس چیئرمین ندیم راجہ ایڈووکیٹ صدر سپریم کورٹ آزاد کشمیر بار ایسوسی ایشن راجہ سجاد صدر آزادکشمیر ہائی کورٹ بار حامد رضا سیکرٹری سپریم کورٹ بار پاکستان سید علی عمران میزبان صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولاکوٹ خالد محمود مشیر حکومت آزادکشمیر نثارہ عباسی تعظیم عزیز ایڈووکیٹ ممبر بار کونسل کوٹلی فضل رزاق ایڈووکیٹ صدر میرپور بار عظمی شیریں ایڈووکیٹ صدر بار نیلم قمر الزمان ممبر بار کونسل میرپور وسیم چودھری ممبر بار کونسل رشید چغتائی صدر بار باغ صداقت جہانگیر اسلام آباد ہائی کورٹ بار طارق بشیر ممبر بار کونسل ظہیر ایڈووکیٹ صدر عباس پور بار نے بھی خطاب کیا نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن بلال شکیل نے انجام دیے۔
واپس کریں