دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چوہدری غلام عباس ،قومی رہنما ایک ناقابل فراموش کردار
No image تحریر ڈآکٹر محمد عابد عباسی ۔رئیس الاحرار قاہد ملت چوہدری غلام عباس ایک عہد ساز شخصیت کے مالک نڈر اور بہادر انسان تھے آپ نے فکری مزہبی اور سیاسی میدان میں مسلمانان جموں وکشمیر کی رہنمائی کی اور ان کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کے لیے انتھک محنت کی اور یہی وجہ ہے کہ آپ نے مسلمانان جموں وکشمیر کے لیے ایک سیاسی جماعت بناننے کا فیصلہ کیا اور 1932 میں آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی بنیاد رکھی اور دن رات محنت کرکے اس جماعت مسلم کانفرنس کو عہد ساز جماعت بنایا جس کی 91 سالہ تاریخ پر فخر ہے جب 1932میں پتھر مسجد سرینگر مسلمانوں کے عظیم اجتماع کے دروان قائد ملت چوہدری غلام عباس کی قیادت میں ریاست کے مسلمانوں کی نمائندہ جماعت کی بنیاد رکھی گئی اور ایک سیاسی نظریاتی جدوجہد کا آغاز ہوا۔ 16 اکتوبر 1932 پتھر مسجد سری نگر معرض وجود میں آنے والی کشمیریوں کی سیاسی نمائندہ جماعت آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے اپن 91 سال پورے کرلیے 91 سالہ آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی قیادت کرنے والی شخصیات جن میں۔
کشمیری لیڈر شیخ عبداللہ۔چوہدری غلام عباس۔چوہدری حمید اللہ۔غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان۔مولانا محمد یوسف شاہ۔مجاھد اول سردار محمد عبدالقیوم خان۔راجہ محمد حیدر خان سردار سکندر حیات خان۔ قاہد محترم سردار عتیق احمد خان اور مرزا محمد شیفیق جرال شامل ہیں۔اس جماعت کو قیام سے اب تک مشکل ترین حالات سے گزرنا پڑا اس کہ باوجود اپنے منشور الحاق پاکستان نظریے کو تبدیل کیے بغیر جماعت کے کارکن جماعت کی قیادت اندرونی بیرونی محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کرتی رہی یہی وجہ کہ ریاست کی سب سے بڑی اور برصغیر کی تیسری بڑی جماعت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا آج بھی یہ جماعت نظریاتی اور مخلص کارکنوں کے ساتھ دور اندیش مدبر مدلل معاملہ فہم نڈر لیڈر قاہد مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں اپنا سیاسی نظریاتی سفر جاری و ساری رکھے ہوئے ہے۔
بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے مسلم کانفرنس کو ہی مسلم لیگ کہا تھا اور فرمایا تھا ریاست جموں وکشمیر میں مسلم کانفرنس ہی مسلم لیگ ہے اور پاکستان کا پرچم قائد ملت کو عطاء کیا تھا اللہ کا شکر ہے کہ ہماری جماعت اور کارکنوں نے بے پناہ مشکلات کے باوجود اس قومی پرچم کو ریاست کے اندر سربلندر رکھا پاکستان کی کئی طاقتور حکومتوں کی سازشوں کے باجود مسلم کانفرنس نے تن تنہا نظریاتی اورسیاسی سمت کو درست رکھا اور اہل کشمیر کی پاکستان کے ساتھ وابستگی کو کمزور نہیں ہونے دیا۔ مسلم کانفرنس کا قیام درحقیقت ریاست جموں وکشمیر کے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنا تھا تاکہ سیاسی جہدوجہد سے ریاست کو ڈوگرہ راج اور ظلم وستم سے آزاد کروایا جاسکے قاہد ملت چوہدری غلام عباس کے سیاسی ورثہ کی نظریاتی اور کشمیری قوم کے وقار عزت کا تفحظ کیا جاسکے مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خا ن صاحب نے قائد ملت کے سیاسی جانشین ہونے کا حق ادا کیا اور ریاست جموں وکشمیر کی آزادی اور ریاست کے وقار عزت اور قومی تشخص کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔
آپ نے خود تحریک آزادی کشمیر میں حصہ لیا اور آزاد کردہ علاقے پر ایک انقلابی حکومت قائم کی اور مسلم کانفرنس کے کارکنان کو نظریاتی طور پر یکجا رکھا یہی وجہ ہے کشمیر بنیگا پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے لیے جہدوجہد آج بھی جاری ہے اور کارکنان مسلم کانفرنس اس مشن کی تکمیل تک اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے چوہدری غلام عباس ایک متعقی پرہیز گار اور نیک سیرت عبادات گزر اور دیانتدار انسان تھے آپ کی اعلی ظرفی اور قابلیت کی بنا پر ہی بانی پاکستان نے آپ کو اپنا سیاسی جانشین مقرر کیا تھا اور کشمیری قوم کو ایک قائداعظم ثانی دیا قاہد ملت نے تحریک آزادی کے لیے اس وقت جہدوجہد کی جب ڈوگرہ راج عروج پر تھا آپ نے ہجرت کی جلیں کاٹیں گھر بار چھوڑ دیا مگرا پنے مواقف کو تبدیل نہیں کیا اور سیاسی جہدوجہد جاری رکھی۔
آپ کو پاکستان سے بیپناہ محبت تھی اور آپ پاکستان اور کشمیر کو آزاد اور متحد دیکھنا چاہتے تھے آپ نیتحویل جہدوجہد کی مگر کھبی اصولوں پر سمجوتا نہیں کیا مسلم کانفرنس کے لیے آپ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں آپ نے کھبی کوئی سیاسی عہدہ قبول نہیں کیا آپ عبادت گزر اور صاحب راے شخصیت تھے رئیس احرار چوئدری غلام عباس مرحوم و مغفور کا یوم وفات 18 دسمبر 1967۔ ہے کشمیریوں کے عظیم رہبر اللہ رب العزت بلندی درجات فرمائے آمین آپ نے وصال سے چند دن قبل مجاہد اول کو یہ کہا کہ کشمیر ی قوم آپ کے حوالے اور آپ اللہ کے حوالے آپ کا انتخاب درست ثابت ہوا اور مجاہد اول نے آپنی نظریاتی اور فکری فہم وفہراست سے تحریک ازادی شروع کی اور آزادکشمیر گلگت بلتستان کا علاقہ آزاد کروایا مسلم کانفرنس کے زیراہتمام قومی و بین الااوقوامی سطح پر آپ کی برسی منائی جاتی ہے اور آپ کی سیاسی ملی اور قومی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے بلا شبہ آپ کشمیری قوم کے عظیم لیڈر اور قاہد تھے اس سال بھی آپ کی برسی پورے سرکاری اعزازات کے ساتھ منائی جاے گی مسلم کانفرنس کے کارکنان اور قائدین مزار قائد پر حاضری دیں گے فاتحہ خوانی دعائیہ تقریب اور آزادکشمیر پولیس سلامی دے گی ۔
وزیراعظم آزادکشمیر صدر اور دیگرز اعلی احکام محبوب قائد کو سلام عقیدت پیش کریں گے قائدملت کشمیری قوم کے عظیم رہنما تھے ہیں اور رہیں گے ہمیں ان کی فکر سوچ اور فلسفہ آزاری کو سمجھنا ہوگا کیونکہ موجودہ حالات میں مسلہ کشمیر کے داخلی اورخارجی صورتحال کے تناظرمیں ایک بار پھر قوم کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے اور اس کے لیے اپنے اسلاف کے بتاے ہوے اصولوں سے رہنمائی لینی ہوگی تحریک آزاری کشمیر کے لیے مضبوط منصوبہ بندی حکمت اور فہم فہراست سے کام لینا ہوگا۔
قائد ملت چوہدری غلام عباس ؒ نے جس طرح کاروان آزاری کی قیادت کی اس سے آنیوالیان کے جانشین نے بھرپور استفادہ حاصل کیا مجاہداول سردار محمد عبدالقیوم خان ایک بہترین جانشین تھے اور آپ نے قوم کی درست سمت کوقائم رکھا قائد ملت کی برسی ہمارے لیے ان کی خدمات کو خراج پیش کرنے کا زریعہ ہے ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک قائدین مسلم کانفرنس کو جنت الفردوس میں بلند مقام عطاء فرماے اور ہمیں ان کے نقش قدم پف چلنے کی توفیق د ے آمین
واپس کریں