دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
شمالی کشمیر گلگت بلتستان میں جاری حقوق تحریک کے ساتھ اظہار یکجتی
No image راولاکوٹ (نامہ نگار خصوصی) بچوں نے سرعام بجلی بلز بائی جلانے شروع کر دئیے، خواتین کے بعد بچے باضابط کاٹ تحریک میں بچے بھی شامل ہوگئے۔ دھرنے میں بچے نے سرعام بلز نظر آ تش کر کے ماحول گرما دیا گلگت بلتستان میں بس پر فائرنگ کو حقوق تحریک سے توجہ ہٹانے کی سازش قرار دے دیا ۔گلگت بلتستان میں جاری حقوق تحریک کی مکمل اور غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتے فوری گلگت بلتستان میں آٹے کی پرانی قیمت بحال کرنے کے ساتھ دیگر اشیاء ضرورت پر بھی سری نگر جموں کی طرح گلگت بلتستان سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر تک سبسڈی عالمی قوانین کے مطابق بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا ڈپٹی کمشنر پونچھ ممتاز کاظمی کی طرف سے اہل پونچھ کے کردار پر اس تنقید کہ بعد کہ یہاں کے لوگوں نے اکیس فیصد بلز جمع کروائے سخت ردعمل سامنے آیا۔
بیلجیئم میں مقیم کشمیری کیمونٹی کی طرف سے شرکاء دھرنا کے اعزاز میں عشائیہ میں اس وقت ماحول گرم ہو گیا جب دھرنا میں اکھٹے ہوئے بجلی بلز اٹھا کر جے کے ایل ایف کے کارکن اظہر مرشد کے دوسری کلاس میں زیر تعلیم بچے نے غصہ میں آکر آگ کے لیے جلائے کنستر میں ڈالنے شروع کر دئیے بچے کے بلز جلاتے ہی شرکاء نے ڈیم ہمارے راج تمہارا بجلی ہماری عیاشی تماری نا منظور نامنظور ہے حق ہمارا مفت بجلی تم دے کر رہو گے مفت بجلی بائی کاٹ بائی کاٹ بجلی بلز بائی کاٹ کے نعرے لگائے بچے کی طرف سے بلز جلانے کا عمل راولاکوٹ کے نواحی گاؤں میرال گلہ بن جونسہ میں محض چار روز قبل خواتین کی طرف سے اجتماعی طور اکھٹی ہو کر گاؤں کے بلز جلانے کے بعد پیش آیا واضع رہے کہ بجلی بلز بائی کاٹ تحریک میں اعلی حکام کا زور ہے کہ بجلی بلز کو آگ نہ لگائی جائے ۔حکام اس بات پر بھی سیخ پا ہیں کہ جے کے ایل ایف کے زونل سربراہ انصار خان نے سیز فائر لائن کے تتری نوٹ پوائنٹ سے بلز نظر آ تش کروانے کے ساتھ بجلی بلز غباروں کے ساتھ باندھ کر بھارتی مقبوضہ کشمیر کیوں بھجوائے واضع رہے کہ بجلی بلز بائی کاٹ تحریک میں سپلائی دھرنا کے ایک سو روزپورے ہونے پر سولہ اگست کو پہلی مرتبہ ایک قوم پرست کارکن نے بائی کاٹ بائی کاٹ بجلی بلز بائی کاٹ کا نعرہ متعارف کروا کر سرعام بجلی بلز کو آگ لگادی جس کے بعد یہ تسلسل چل پڑا ہے۔
راولاکوٹ کے ڈپٹی کمشنر ممتاز کاظمی مسلسل اس عمل کو بیرونی سازش قرار دے کر اس کی بندش کروانے مصروف ہیں دوسری طرف ردعمل بڑھ رہا ہے مظاہرین کے ساتھ اب خواتین اور بچوں نے بلز جلانے کی شروعات کر دی ہیں دوسری طرف راولاکوٹ جہاں حکومت کے ساتھ عوامی ایکشن کمیٹی کے مزاکرات کی وجہ گزشتہ ماہ سات فیصد سے بڑھ کر اکیس فیصد لوگوں نے بجلی بلز جمع کروائے وہاں اب کی بار محض چار فیصد بلز جمع ہوئے راولاکوٹ ریجن میں پچیس ہزار صارفین سے محض پینتیس سو صارفین نے بلز جمع کروائے جن میں اکثریت سرکاری دفاتر آرمی کیمپس سی ایم ایچ اور سرکاری اہل کار وں کی ہے جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے سربراہ صغیر خان نے لوگوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا جہنوں نے مصلحت کے بجائے جدوجہد کی راہ اپنائی اس موقع پر شمالی کشمیر گلگت بلتستان میں جاری حقوق تحریک کے ساتھ مکمل اظہار یکجتی کیا گیا اور گلگت بلتستان کی ہم وطن قوم کے کردار کو اہل آزاد کشمیر کے لیے باعث فخر قرار دیتے اس کی تقلید کا عزم کیا گیا
واپس کریں