دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مار خور ۔ کالم نگار۔ اظہر سید
No image مار خور اتنے پروفیشنل اور دلیر تھے چار دہائیاں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سی آئی اے ،را ، موساد ،خاد اور پاسداران کی خفیہ ایجنسیوں کو دھول چٹاٹے رہے۔ ہمیں تو ففتھ جنریشن وار کے غازیوں نے اس سبق کا حافظ بنا دیا کہ "نمبر ون"کے سامنے سب پانی بھرتے ہیں ۔
مطالعہ پاکستان کے مالکان نے ہمیں یہ نہیں بتایا مار خوروں کے اکثر قائد بیرونی حملہ آ وروں کو تو دھول چٹاٹے تھے لیکن ساتھ میں اندرونی خطرات سے بھی کما حقہ نپٹتے تھے ۔اندرونی خطرات سے نپٹنے کیلئے بڑی محنت اور مشقت سے عوامی ٹیکسوں کے پیسوں سے کھڑی کی گئی ففتھ جنریشن وار پلوٹونز کی مدد سے سیاستدانوں کو غدار بناتے تھے اور پھر ان غداروں کا قلع قمع کرتے تھے ۔
ہمیں یہ بھی نہیں بتایا کہ مودی کا یار ، مسٹر ٹن پرسنٹ، فالودے والے کے اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کے مجرم بند کمروں میں بنائے جاتے تھے ۔ مار خوروں کے رعب و دبدبے کا یہ عالم تھا مجال ہے کوئی کھانس کر انہیں غلطی کا احساس بھی دلا سکے ۔یہ بریفننگ دیں کہ خلیجی ممالک گوادر سے خوفزدہ ہیں سچے دل سے یقین آجاتا تھا ۔چینی صدر کے دورہ پاکستان کو ان کا نیا فخر یہ کہہ کر برباد کر دے کہ "قومیں سڑکوں کی تعمیر سے نہیں بنتیں ہم مان لیتے ۔ یہ بتائیں کہ "سی آئی اے والے ایجنٹوں کو دس ہزار ڈالر دیتے ہیں ہم دس ہزار مشکل سے دے پاتے ہیں" تسلیم کر لیتے ۔ ریمنڈ ڈیوس مقدمہ خود عدالت میں بیٹھ کر سماعت سنتے اور بریت کی اطلاع خود فون پر سی آئی اے والوں کر دیتے ہم سمجھتے یہی ملکی مفاد ہے ۔
ہمیں بتایا گیا نمبر ون کے کارناموں نے دو عالمی طاقتوں کو دھول چٹائی ہے ۔ ہم نے تحسین کے ڈونگرے برسائے ۔مارخوروں نے بھارتیوں کو مقبوضہ کشمیر میں زچ کر دیا تھا ۔سوویت یونین کی ٹانگیں توڑ دی تھیں ۔امریکیوں کو افغانستان میں سکون کا سانس نہیں لینے دیا تھا ۔ بھارتیوں کو کابل میں ٹکنے نہیں دیا ہم واہ واہ کرتے ۔اگر یہ سب سچی کہانیاں تھیں تو پھر یہ جو کچھ ہو رہا ہے یہ کیا ہے ؟
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہو گئی مار خور مزا چکانے کی بجائے مذاکرات کرنے لگے کیوں ؟
امریکی فوجیں افغانستان سے جانے لگیں تو انہیں ملک کی زمینی اور فضائی حدود استمال کرنے کی اجازت دے دی گئی کیوں ؟
مار خوروں نے کیا غلطی کی ہے ملک کے بچے بچے کی زبان پر اس کے سربراہ کا نام آگیا ہے ۔ کونسے کارنامے ہیں حامد میر نے ایک تقریر کیا کر دی چار عالم میں اسکی گونج پھیل گئی اور وہ راتوں رات ہیرو بن گیا ۔ کونسے فیصلے ہیں ثاقب نثار عوام کے سامنے آسکتا ہے نہ کھوسہ لوگوں کا سامنا کر سکتا ہے ۔لوگ ساتھ دینے والے اینکرز کو بھڑوے کیوں کہنے لگے ہیں ۔ ساتھ دینے والے سیاستدان کیوں حقیر بن گئے ہیں ۔
مار خوروں کیلئے ایک مفت مشورہ ہے ۔ ریاست بچانے کیلئے فوج کے کاروباری سلسلے ختم کرنے کیلئے آپریشن لانچ کریں ۔ ادارہ کی عزت اور وقار کی بحالی کیلئے اعلی افسران کو ڈی ایچ اے اور سرکاری مربعوں کی فراہمی ختم کرائیں ۔ اعلی فوجی افسران کے اثاثوں پر کڑی نظریں رکھیں کہ کوئی اپنے اثاثوں سے تجاوز کر کے غیر ملکی تعلیمی اداروں میں اپنے بچے نہ بھیج سکے ۔
مار خور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ عہدیدار جن کے سینوں میں ملکی سلامتی کے راز ہیں ان کے اہل خانہ غیر ملکی شہریت نہ لے سکیں اور نہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ایٹمی صلاحیت تسلیم نہ کرنے والے ممالک میں رہائش اختیار کر سکیں ۔
مار خور اپنی تمام تر صلاحیتیں استمال کر کےیہ بات یقینی بنائیں کہ ادارہ ملکی سیاست سے مکمل طور پر لاتعلق ہو جائے اور ریاست کے آئین کے تحت آجائے ۔ مار خور لاپتہ کرنے کی پالیسی سے رجوع کر لیں اس سے وفاق پاکستان کی بنیادیں کمزور ہو رہی ہیں ۔
مار خور آزاد و خود مختار عدلیہ اور میڈیا کیلئے بھلےاپنے تمام وسائل جھونک دیں کہ اسی میں ریاست کی بقا اور سلامتی چھپی ہے ۔مار خور ان تمام سیاستدانوں اور میڈیا بھڑووں کی فہرستیں اور انہیں دی جانے والی مراعات کی فہرستیں بھی جاری کر دیں کہ اسی میں ملک کی بھلائی ہے ۔
واپس کریں