دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کیا نوازشریف نے ایک نیا ڈیڈ لاک پیدا کر دیا ہے؟
No image لندن میں مقیم سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ، لیفٹننٹ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید، سابق چیف جسٹسوں ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ، جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید اور آنے والے چیف جسٹس اعجازالاحسن کو 2017 کی سازش کا مجرم قرار دے دیا اور کہا کہ ان کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ کیا نوازشریف نے ایک نیا ڈیڈ لاک پیدا کر دیا ہے؟
یہ سوال اس وقت عام گردش کر رہا ہے۔ اس ضمن میں آگاہی کے لیئے ”بیدار ڈاٹ کام“ نے جب اسلام آباد میں مقیم معروف دانشور اور ایک یونیورسٹی میں پروفیسر جناب عامر پرے سے ان کی رائے جاننا چاہی تو ان کے خیال میں نواز شریف کوئی ٹکراوا نہیں کریں گے بلکہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں جب وہ اب کی بار پرائم منسٹر بنیں گے تو وہ کسی کی ڈکٹیشن نہیں گے،آ ئینی اور جمہوری وزیراعظم کی طرح کام کریں گے۔
ان کا دوسرا خیال یہ بھی ہے کہ اس وقت تاریخی طور پر اسٹیبلشمنٹ بہت کمزور ہو چکی ہوئی ہے جس کی وجہ عمران نیازی کا پراجیکٹ کا بہت بری طرح سے فیل ہونا ہے جس نے اس ملک کی چولیں ہلا کر رکھ دی ہیں اور پتھر کے زمانے میں پہنچا دیا ہے جہاں مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کا جینا محال ہوچکا ہے۔
ایسی صورتحال میں نواز شریف اسٹیبلشمنٹ پر، ملک کو اس حال میں پہنچانے کا ذمہ دار ٹھرا کر دباؤ بڑھا سکتے ہیں دوسری طرف قاضی فائض عیسی بطور چیف جسٹس کوئی ایسا غیر جمہوری فیصلہ دیں گے نہیں جو کہ اسٹیبلشمنٹ کے حق میں ہو نواز شریف کو یہ بھی نظر آرہا ہے کہ اس وقت موقع بھی ہے اور دستور بھی ہے۔
واپس کریں