دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری ہیں۔مرزا آصف جرال
No image اسلام آباد۔جموں و کشمیر ڈیمو کریٹک فورم فرانس کے صدر مرزا آصف جرال نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری ہیں۔دنیا بھر میں مقیم کشمییری بھارتی مظالم جو اجاگر کرنے اور عالمی برادری کی توجہ بھارتی کی مسلم کش پالیسیوں کی جانب مبذول کروانے کے لیے شب وروز مصروف عمل ہیں۔تحریک آزادی کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم سے نوجوان نسل، وطن عزیز کے شہریوں اور عالمی برادری کو آگہی اور شعور فراہم کرنے کیلئے جموں وکشمیرلبریشن سیل کے تمام ونگز کلیدی کردار ادا کررہاہے۔
اوورسیز کشمیری جموں و کشمیر لبریشن سیل کے سوشل میڈیا یونٹ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو بھر پور انداز میں اپنے پیجز کے ذریعے دنیا کے سامنے لا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرزا آصف جرال صدر جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس نے کشمیر سنٹر راولپنڈی میں منعقدہ خصوصی سیمینار بعنوان "تنازع کشمیر۔کشمیری تارکین وطن کا کردار" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر صحافی اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ کے صدر عابد عباسی ، ڈائریکٹر نیشنل کوآرڈی نیشن ونگ راجہ خان افسر خان، نائب ناظم اطلاعات خواجہ عمران الحق، ڈپٹی ڈائریکٹرزجموں و کشمیر لبریشن سیل سردار ساجد محمود، سردار عظیم سرور، انچارج ڈیجیٹل میڈیا نجیب الغفور خان، اے ڈیز انعام الحسن، راجہ راشد رضا اورمحسن شعیب سمیت دیگر موجود تھے ۔مرزا آصف جرال نے کہا کہ حال ہی میں بھارت میں جی 20 کا اجلاس منعقد ہوا ہے۔مودی نے بھارت کا روشن چہرہ دکھانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا لیکن اسی دوران کینیڈا میں سکھ برادری نے خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کرکے اور اس میں ریکارڈ ووٹ دے کر مودی کا پردہ چاک کردیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھی کشمیریوں نے احتجاج کرتے ہوئے عالمی برادری کی نظریں مقبوضہ کشمیر کے اندرونی حالات کی طرف مبذول کروانے کی بھرپور کوشییں کی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ہم ہر اہم قومی دن پر فرانس میں موجود بھارتی سفارتخانوں میں نصب لیٹر بکس میں اپنے مطالبات پرمبنی خطوط ڈالا کرتے تھے۔امسال بھارت نے اپنے یوم آزادی کے موقع پر اپنے تمام سفارتخانوں سے یہ لیٹربکس اتروادیے ۔یہ ہماری بڑی کامیابی ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و تشدد اور ریاستی جبر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتا، انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارت کے خلاف عالمی برادری اقدامات کرے، ۔انھوں نے کہا کہ ہماری ترجیح اول تحریک آزادی کشمیر ہے ہم ایک لمحہ کےلیے بھی تحریک آزادی کشمیر سے صرف نظر نہیں کرسکتے، اوورسیز کشمیریوں اور بیس کیمپ کی حکومت میں روابط کو مضبوط بناتے ہوے عالمی برادری کو مسلہ کشمیر کی طرف متوجہ کرنے کےلیے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ مرزا آصف جرال نے کہا کہ ہمیں اپنے پیمانے تبدیل کرنا ہوں گے۔ جموں وکشمیر لبریشن سیل اپنی استطاعت کے مطابق بہت اچھا کام کررہا ہے اس کام کو مزید منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت عالمی دنیا کو گمراہ کرنے کےلیےتحریک آزادی کے خلاف منفی مہم چلا رہا ہے ہمیں بھارت کے ان مذموم حربوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کےلیے جدوجہد کررہے ہیں کشمیریوں کی جدوجہد مبنی برحق ہے کشمیر میں دی جانے والی قربانیاں راہیگاں نہیں جائیں گی ان قربانیوں کے نتیجے میں کشمیری اپنی آزادی کی منزل حاصل کرکے رہیں گے۔ بیس کیمپ کی حکومت کو چاہیے کہ وہ کشمیر کی تحریک میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری حریت قیادت جیلوں میں ہے جموں و کشمیر لبریشن سیل اس مرحلے پر کشمیر کاز کے لئے مزید متحرک ہو اور کشمیریوں کی آواز بنے اور بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر لبریشن سیل کا سوشل میڈیا انتہائی متحرک ہے موجودہ دور میں سوشل میڈیا کے ٹول کو زیادہ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الااقوامی محاذ پر ہمیں جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوے آگے بڑھنا ہوگا اوورسیز کشمیریوں کے ساتھ روابط مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔میرپور،لاہور سمیت دیگر اضلاع میں لبریشن سیل کے دفاتر قائم کیے جائیں تاکہ سرگرمیوں کا دائرہ کار وسیع کیا جاسکے۔ تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کےلیے ہمیں متحد و یک جان ہونا ہوگا ہم سب اپنی استطاعت کے مطابق کام کررہے ہیں۔
سینئر صحافی عابد عباسی نے کہاکہ کشمیری تارکین وطن مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے کلیدی کردار ادا کررہےہیں۔دیارغیر میں ان کی کشمیر ایشوسے دلچسپی اور اس کے حل کے لیے کاوشیں صد لائق تحسین ہیں۔انھوں نے بتایا کہ مرزا آصف جرال نے پورے فرانس خاص طور پر پیرس میں کشمیری کمیونٹی کو متحرک کرنے اور انھیں مظلوم کشمیریوں کی آواز بننے کے لیے متحرک اور متحد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیاہے۔ وہ فرانس کے علاوہ یورپ میں بھی کشمیری تارکین وطن کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو اجاگرکرنے اور عالمی برادری کی توجہ اس جانب مبذول کروانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
ڈائریکٹر (نیشنل کوارڈینیشن ونگ) راجہ خان افسرخان نے کہا کہ کشمیری تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں جو کشمیر کاز کے لیے شب و روز مصروف عمل ہیں۔انھوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 ء کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر لبریشن سیل کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اس سلسلہ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل نے کریش پروگرام کے ذریعے اپنی حکمت عملی مرتب کی ہے۔ جس کے تحت تمام شعبے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ لبریشن سیل سوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور سرگرمیاں سرانجام دے رہاہے جس نے بھارت کو بوکھلا کر رکھ دیاہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹرسردار ساجد محمود نے کہاکہ پانچ اگست کے بعد کشمیری تارکین وطن نے صحیح معنوں میں دھرتی کا فرزند ہونے کا فرض ادا کردیا ہے۔پردیس میں محنت مزدوری کرنے اور شب و روز مصروفیت کے باوجود مسئلہ کشمیر کے حل کےلیے اپنا اپنا کردار بڑی خوبی سے اداکررہےہیں۔
جموں و کشمیر لبریشن سیل ڈیجیٹل میڈیا کے انچارج نجیب الغفور خان نے کہا کہ جموں و کشمیر لبریشن سیل کے قیام کا مقصد ہی یہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی دنیا کے سامنے لا کر بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دیکھایا جائے۔ اس سلسلہ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا سوشل میڈیا یونٹ 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔ مختلف سوشل میڈیا کیمپینز کے ذریعے عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے آگاہ کیا جاتا ہے ۔ نجیب الغفور خان نے کہا کہ نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ معصوم کشمیریوں کی آواز بننے اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لئے جموں و کشمیر لبریشن سیل کے سوشل میڈیا پیجز کو ضرور وزٹ کیا کریں جہاں پر مئسلہ کشمیر، بھارتی مظالم اوورسیز کشمیریوں اور مئسلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی سطح پر رونما ہونے والی تازہ ترین صورت حال سے متعلق آگاہی ملتی ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے بھارتی مظالم دنیا کے سامنے لائیں اور مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کے لئے برسر پیکار کشمیریوں کی آواز بنیں۔سیمینار کے اختتام پر مہمان خصوصی مرزا آصف جرال کو خصوصی شیلڈ اور جموں و کشمیر لبریشن سیل کی مطبوعات کا سیٹ پیش کیا گیا۔
واپس کریں