دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بجلی بلز جمع نہیں کروا ئیں گے،ہزاروں افراد نے ہاتھ اٹھا کر وقت حلف دے دیا۔
No image راولاکوٹ (آصف اشرف) آزاد کشمیر میں مفت بجلی کے حصول تک ہزاروں افراد نے ےبجلی بلز کے بائی کاٹ کرنے اجتماعی طور پر راولاکوٹ میں حلف دے ڈالا کہ وہ بجلی بلز جمع نہیں کروا ئیں گے۔ مقبول بٹ شہید چوک میں ان ہزاروں افراد نے بیک وقت ہاتھ اٹھا کر اس وقت حلف دیا۔ جب مظاہرین ایک بڑی ریلی کی صورت سپلائی بازار سے مقبول بٹ شہید چوک پہنچے ان مظاہرین نے اس بات پر حلف دیا کہ جب تک آزاد کشمیر میں صارفین کو مفت بجلی نہیں ملتی آزاد کشمیر کا نیشنل گریڈ سٹیشن قائم نہیں کیا جاتا اور آزاد کشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری زون قرار نہیں دیا جاتا وہ بجلی بلز کا بائی کاٹ کریں گے۔ ان مظاہرین کی یہ بھی مانگ تھی کہ گلگت بلتستان جتنی قیمت پر کشمیر میں صارفین کو اٹے کی فراہمی کی جائے ججز بیوروکریسی حکومت ممبران اسمبلی سابق حکومتی اراکین کو ملنے والی مراعات اور عیاشیوں کے اسباب ختم کیے جائیں، راٹھوعہ چک ہریام پل کی تعمیر فوری شروع کی جائے۔
راولاکوٹ اور گرد ونواح کے ہزاروں افراد جن میں بڑی تعداد بزرگوں اور بچوں کی تھی کہیں گھنٹوں کی پیدل مسافت طے کر کے شہر راولاکوٹ کی شروعات کرنے والے سپلائی بازار مرکز جہاں پہنچے جہاں ایک سو بیس روز قبل دھرنے کا آغازکر کے اس تحریک کی شروعات ہوئیں آزاد کشمیر کے بڑے بڑے قومی پرچم اٹھائے مظاہرین ہے حق ہمارا مفت بجلی تم دے کر رہو گے، مفت بجلی ہم لیکر رہیں گئے مفت بجلی، بائی کاٹ بائی کاٹ بجلی بلز بائی کاٹ، ڈیم ہمارا راج تمارا، بجلی ہماری قبضہ تمہارا نامنظور نامنظور، گلگت بلتستان جتنی قیمت پر آٹا دو گھر کی دہلیزپر ،جیسے نعرے لگاتے شہر راولاکوٹ کی معروف شاہراوں کا چکر لگانے کے بعد مقبول بٹ شہید چوک راولاکوٹ پہنچے جہاں اس بات کو جیت قرار دیا کہ جو موقف نظریاتی اور آزادی پسند کشمیری بھائیوں کا تھا آج وہ ساری قوم کا بن گیا۔
راولاکوٹ سے ایک سو بیس روز قبل جو تحریک شروع ہوئی اج وہ سارے کشمیر میں پھیل گئی سولہ اگست کو راولاکوٹ میں بجلی بلز مشعل بردار ریلی میں نذر اتش کر کے جس نکتہ کو سامنے لایا گیا وہ آج نکتہ ماسکہ بن چکا راولاکوٹ میں بچے سڑکوں پر نکلے خواتین نے سربازار بلز جلائے اس جدوجہد کے حاصل میں اج وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق چودھری اپنا مقدمہ اسلام آباد میں لڑنے پر مجبور ہیں، ساری کشمیری قوم وزیراعظم آزاد کشمیر کی پشت پر ہے وہ یہ حقوق حاصل کریں اگر انہوں نے ماضی کے حکمرانوں کی طرح سودے بازی کی اور مصلحت دیکھا ئی وہ قومی مجرم ہوں گئے اگر وہ ڈٹ جائیں تو ہیرو ٹھریں گئے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ہمارے دریا نوے پیسے سے دو روپیہ فی یونٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جو واپس ہمیں ٹیکسز لگا کر پچاس سے ساٹھ روپیہ یونٹ دی جا رہی ہے جو اب نہیں خریدیں گئے انہوں نے کہا کہ اب ہماری زمینوں میں نصب کھمبوں اور تاروں کا کرایہ بھی دینا ہوگا اگلے مرحلہ پر اگر چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عمل درامد نہ ہوا تو پھر بجلی میٹرز اتار نے کا اپشن بھی استمعال کیا جا سکتا ہے ہزاروں افراد کا عہد تھا کہ مفت بجلی کے حصول تک اب کسی صورت بلز جمع نہیں کروا ئے جائیں گئے لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ پہلے سے بڑھ کر زیادہ بلز بائی کاٹ تحریک کا حصہ بنیں تاکہ غریبوں کے ٹیکسز سے عیاشیوں کا یہ عمل مکمل ناکام ہو۔
واپس کریں