دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آذاد کشمیر،بھاری بھرکم بجلی بل،سابق وزیرِ اعظم کٹہرے میں
No image راولاکوٹ(آصف اشرف) آزاد کشمیر کے بجلی صارفین کو کروڑوں روپیہ کی پھکی دلوانے میں سابق وزیراعظم کا کردار بے نقاب ہوگیا دھرنا تحریک کا سابق وزیراعظم اور ملوث بیوروکریسی کے خلاف اعلی عدالت میں رٹ دائر کرنے کی مشاورت۔ حاصل شدہ معلومات کے مطابق تنویر الیاس چغتائی کے دور حکومت میں مخصوص بیوروکریسی نے منظم حکمت عملی سے یہ کارنامہ سر انجام دیا جس پر اس بیوروکریسی نے کروڑوں روپے کا مالی مفاد حاصل کیا ۔چیف انجینئر محکمہ برقیات کی سربراہی میں ایک مکمل ڈیپارٹمنٹ موجود ہے۔ اسی طرح ریوینیو سرکل کا ڈی جی سمیت بھاری بھر عملہ موجود ہے ان دونوں شعبوں میں سالانہ کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور مراعات دی جاتی ہیں اس کے باوجود بلنگ کی تیاری کے لیے سب سے مہنگی کمپنی لئیسکو کے ساتھ ٹھیکہ کیا گیا جس کے بعد لئیسکو نے بھاری بھر بلز تھمانے شروع کر دئیے۔
اس سے پہلے غیر میعاری میٹر تیار کرنے والی ایک کمپنی سے ٹھیکہ ہوا چھ سو روپے سے ایک ہزار کی لاگت میں تیار میٹر چار سے چھ ہزار میں صارفین کو دیا جاتا ہے جو تیس فیصد اضافی چارجنگ دے کر بھاری بھر اضافی بل کا سبب بنے ہے لئیسکو کو ملے ٹھیکہ میں صرف فی بل کاغذ سے چار روپیہ کے کمیشن کی صورت دس لاکھ روپیہ پونچھ کے صارفین سے منافع لیا جاتا ہے بل میں موجود ٹیکسز اس کمپنی کو دینے کے بدلے محکمہ برقیات کے مخصوص آفیسرز تگڑا کمیشن کے رہے ہیں ماضی میں سابق صدر یعقوب خان سے اٹا سبسڈی ختم کرنے کی سمری محکمہ خوراک کی بیوروکریسی نے ختم کروائی تھی۔
اسی طرح محکمہ برقیات کی مخصوص بیوروکریسی نے تنویر الیاس چغتائی سے محکمہ برقیات سے اختیارات لیکر لاہور میں موجود پاکستان کی سب سے مہنگی ترین کمپنی لیسکو سے کنٹریکٹ کر لیا زرائع کا کہنا ہے کہ تنویر الیاس چغتائی اور بیوروکریسی میں بڑی سودے بازی ہوئی جس کے بعد تنویر الیاس چغتائی نے اس کنٹریکٹ کی منظوری دی اس زرائع کا دعویٰ ہے کہ تنویر الیاس چغتائی جو غیر ریاستی کمپنیوں کو ٹورازم کے بہانے کشمیر میں لانا چاہتے تھے ا س ناکامی کے بعد بھاری سرمایہ کمانے بجلی کمپنیوں سمیت مختلف محکمہ جات کو بھی پرائیویٹ کر کے سرمایہ داروں کے پارٹنر بننا چارہے تھے۔
زرائع کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ سال بتیس ارب کا منافع کمانے والے محکمہ برقیات کا رواں سال ٹارگٹ ایک کھرب تھا جس کے حصول کے لیے تنویر الیاس سے مل کر بلنگ کا کنٹرول لاہور کی نجی کمپنی کو دیا اگلے مرحلہ پر محکمہ برقیات کو ختم کرنا تھا جس کو نقصان کا حامل ٹھرا کر مخصوص بیوروکریسی سے ہی سمری تیار کروانا تھی قابل ذکر بات یہ ہے کہ آزاد کشمیر میں تیار تین ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی پانی سے تیار ہوتی ہے اس پر نوے پیسہ سے دو روپیہ فی یونٹ اخراجات آتے ہیں اور متنازعہ خطہ ہونے یہاں ٹیکس لاگو ہی نہیں بل تیار کرنے اور تقسیم کاری کے لئے محکمہ برقیات کا بھاری بھر عملہ موجود ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی سے مزین لیبارٹریاں موجود ہیں جو طویل عرصے سے بلنگ کر رہی تھیں مگر اچانک تنویر الیاس چغتائی کے دور میں محکمہ برقیات کو عضو معطل بنا کر غیر ریاستی مہنگی ترین بجلی تقسیم کار کمپنی کو سامنے لایا گیا جو دو روپیہ انسھٹہ پیسہ فی یونٹ بجلی خرید کر ساٹھ روپیہ فی یونٹ تک بجلی فروخت کر رہی ہے ۔
راولاکوٹ میں جاری تحریک کے محرکین ایک رٹ تیار کر رہے ہیں جس میں اعلی عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرکے اس سارے سکینڈل میں ملوث کرداروں کا تعین کریں جہنوں نے سابق وزیراعظم تنویر الیاس چغتائی کے دور حکومت میں ان سے ملی بھگت کرکے غریب کشمیری قوم کو لیسکو جیسے سامراجی ادارے کے حوالہ کیا۔
واپس کریں