دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تتری نوٹ پونچھ شہر سمیت تمام قدرتی راستے فوری کھولے جائیں۔
No image پونچھ سیکٹرسیز فائر لائن(آصف اشرف) کشمیری آزادی پسند قیادت نے متفقہ اعلان کیا ہے کہ سیز فائر لائن سے ملحق علاقہ کو کسی صورت مقامی آبادی خالی نہیں کرے گی۔ ستر سال سے لوگ یہاں رہ رہے ہیں زمینوں کے ملکیتی حقوق ان کے پاس ہیں اب گوگل کو جوازبنا بھارت اس علاقے کو خالی کروانا چاہتا ہے ازاد کشمیر حکومت اسلام اباد کی ایماء پر سہولت کاری کا کردار ادا کر رہی ہے سیز فائر لائن پر سینکڑوں لوگ بے گناہ شہید کیے گئے ہیں ان شہید وں کا خون ہم پر قرض ہے چودھری قاسم اور عبید قیوم کو بھارتی فوج نے دن دیہاڈے آزاد کشمیر کی حدود میں داخل ہو کر مویشی چراتے شہید کیا وہاں موجود محافظ ہونے کے دعوے دار خاموش رہے اور خود تاش کھیلتے رہے اب لوگوں کو چراگاہ جانے پر بھی پابندی لگا دی گئی دریا سے ریت نکالنے اور مچھلیاں پکڑنے بھی روک دیا جس سے محنت کش غریب روزگار کما رہے تھے۔
ضلع پونچھ کی انتظامیہ مقامی لوگوں کو نقشہ تک مہیاء نہیں کر رہی اور سرکاری سطح پر موقف دیا جا رہا ہے کہ سیز فائر لائن کا یہ خطہ شملہ معاہدہ کے تحت بھارت کا حصہ ہے عملی طور دہلی اور اسلام اباد متفق ہو چکے ہیں کہ سیز فائر لائن کو کنٹرول لائن میں بدل دیا جائے تتری نوٹ بیلا سہڑہ مینڈلاناطر اور ملحقہ آبادی جس طرح جرات اور استقامت سے کھڑی ہے ہم سلام پیش کرتے ہیں بھارت کی خوشنودی کے لیے اگر اس آبادی کا انخلا کرنے کی کوشش ہوئی تو ہم چٹان بن کر کھڑے ہوں گئے ،تتری نوٹ لاشوں کا بازار بنا دیا جائے گا ۔
اس بات کا اظہار بھارتی فوج کی طرف سے مقامی آبادی میں داخل ہو کر مویشی چراتے شہید کئیے مقامی محنت کش غریب چودھری قاسم اور عبید قیوم کی یاد میں منعقدہ سیز فائر لائن پر قتل وغارت حادثہ یا تقسیم کشمیر کی مستقل سازش کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے چئیرمین صغیر خان نیشنل عوامی پارٹی کے صدر لیاقت حیات جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر ڈاکٹر خالد محمود جے کے پی این پی کے سیکرٹری جنرل واجد علی واجد عبید قیوم شہید کے والد چودھری عبدالقیوم لیبریشن فرنٹ کے زونل صدر توقیر گیلانی ایکشن فورم سیز فائر لائن کے ممبران انصار خان سکندر علی قمر ملک الیاس اسد نواز مختار علی این ایس ایف کے صدور ناصر لیاقت صمد شکیل تاجران یونین کے ملک حفیظ سمیت متعدد مقررین نے خطاب کیا ۔
اس کانفرنس میں عدم شرکت پر اس حلقہ کے ممبر اسمبلی سابق وزیراعظم عبدالقیوم نیازی اور سیاسی قیادت راجہ فاروق حیدر شاہ غلام قادر لطیف اکبر چودھری یاسین یعقوب خان عتیق خان حسن ابراہیم پر کڑی تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ یہ لوگ ریاستی لیڈر کہلاتے ہیں تقسیم کشمیر کی راہ میں رکاوٹ کہلاتے ہیں مگر آج بھارت جب آزاد کشمیر کی حدود میں داخل ہو کر محنت کشوں کو شہید کر گیا اور اب بھارت کی خوشنودی کے لیے پندرہ ہزار نفوس کی ابادی کو یہ خطہ خالی کروانے مجبور کیا جا رہا ہے۔ مگر یہ سیاست دان اس حساس ترین ایشو پر چپ سادھے ہیں شہید وں کے گھر تعزیت کرنا گوارہ نہ کر سکے۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ سیز فائر لائن پر اقوام متحدہ کی فوج تعینات کی جائے تاکہ خون ریزی بند ہو اور اس طرف آبادی سے انخلا کی سازش بھی رکے۔ مقررین کا مطالبہ تھا کہ تتری نوٹ پونچھ شہر سمیت تمام قدرتی راستے فوری کھولے جائیں، سیز فائر لائن سے ملحق علاقہ جات میں تمام پاکستانی موبائیل کمپنیوں کی سروس فراہم کی جائے تاکہ طلبہ وطالبات کو تعلیم کے لیے نیٹ کی سہولت ملے۔
کانفرنس میں آزاد کشمیر بھر کی عوام کو خراج تحسین پیش کیا گیا جس نے اٹے اور بجلی کی قیمت گلگت بلتستان جتنی رکھنے تاریخی احتجاج کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ بجلی بلات کا سیز فائر لائن سے ملحق علاقہ جات کی عوام بھی مکمل بائی کاٹ کرے گی اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ تتری نوٹ بیلا سہڑہ مینڈلاناطر کی پندرہ ہزار نفوس کی ابادی اپنے انخلا کے خلاف بچوں اور خواتین سمیت غیر معینہ مدت کے لیے سیز فائر لائن پر دھرنا دے گی۔ پرامن احتجاج کے زریعہ اقوام عالم پر واضع کرے گی کہ ہم اپنے گھر بار زمینین خالی نہیں کریں گئے۔ اگر اس کے باوجود ہمیں انخلا پر مجبور کیا گیا تو کربلا کی تاریخ دہرائیں گئے مگر کوفیوں کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گئے۔
واپس کریں