دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی خوشنودی۔آزاد کشمیر کے شہریوں کے خلاف ایف آئی ار درج کروانے کا فیصلہ
No image راولاکوٹ(آصف اشرف)ہندوستانی خوشنودی کے لیے ایک اور اقدام۔ پونچھ سیکٹر میں آزاد کشمیر کے شہریوں کے خلاف ایف آئی ار درج کروانے کا فیصلہ۔ زرائع کے مطابق تتری نوٹ کے سیز فائر لائن سے ملحق گاوں کے سات افراد ایسے سامنے لائے گئے ہیں جن پر مقامی انتظامیہ کو اعتراض ہے کہ وہ سات لوگ با اختیار اور با وسائل قوت کے فیصلہ کے باوجود دریا پونچھ پر جا کر مچھلیاں پکڑتے ہیں اور اس ادارے کی طرف سے ممنوعہ قرار دی حدود میں جاتے ہیں جس پر بھارت سیخ پا ہے کہ یہ لوگ وہاں کیوں آتے ہیں؟
اس ناراض گی کے پیش نظر تگڑوں نے مقامی انتظامیہ کے زریعہ ان افراد کے خلاف قانونی جواز بنا کر کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ واضع رہے کہ اس ممنوعہ حدود میں ستر سال سے مقامی ابادی نہ صرف اپنے مال مویشی چراتی ہے بلکہ یہاں سے ریت نکال کر فروخت ہوتا ہے اور ساتھ غریب محنت کش مچھلیاں پکڑتے ہیں جن کو مقامی سطح فروخت کیا جاتا ہے۔
اب بھارت نے یہ اعلان کیا ہے کہ یہ سارا علاقہ 1972کے سیز فائر معاہدہ کے مطابق اس کا حصہ ہے اور اس کی حدود میں لوگ نہ ائیں بھارت نے پہل کر کے اس حدود میں داخل ہو کر جھنڈے لہرائے جو مقامی آبادی نے اکھیڑ دئیے پھر بیلا میں داخل ہو کر قریب سے فائرنگ کر کے مویشی چراتے دو محنت کش شہید کیے جس کے بعد پاکستان ارمی نے بھی اس طرف لوگوں کو جانے روک رکھا ہے۔
زرائع کے مطابق سات افراد ایسے ہیں جو اس رکاوٹ اور پابندی کو جوتے کی نوک پر رکھتے۔ ہم کشمیری ہیں کشمیر ہمارا ہے کہ فلسفہ پر گامزن رہتے نام نہاد ممنوعہ حدود میں داخل ہو کر اپنا روزگار کما نے مصروف ہیں۔
ان سات افراد پر ایف آئی ار درج کروانے کا خاص سطح پر فیصلہ کیا گیا ہے۔ افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ بھارت کے اس نئے توسیع پسندانہ اقدام کے بعد پونچھ سیکٹر کی غریب عوام مال مویشوں کے لیے گھاس تک سے محروم ہوگئی ہے۔
واپس کریں