دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاک ایران ،دو طرفہ تجارت کو وسعت دینا ہو گا
No image پاکستان اور ایران نے ایک جامع پانچ سالہ منصوبہ تشکیل دے کر تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ دوطرفہ تجارت کے لیے 5 بلین ڈالر کا ہدف مقرر کرتے ہوئے، یہ معاہدہ گیس پائپ لائن، اقتصادی زونز، پاور سیکٹر، سرحدی منڈیوں کو فعال کرنے اور سیاحت جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کی معیشت کے لیے بے پناہ امکانات رکھتا ہے، جو تجارت کے توازن اور ہمارے ادائیگیوں کے خسارے کو دور کرنے میں معاون ہے۔
اس منصوبے میں طویل عرصے سے تاخیر کا شکار ایران-پاکستان (آئی پی) گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل بھی شامل ہے، جیسا کہ ایران کے وزیر خارجہ، حسین امیرعبداللہیان نے اپنے تین روزہ دورے کے دوران زور دیا تھا۔ بقیہ پانچ سرحدی منڈیوں کے آپریشنلائزیشن کو اس سال کے آخر تک مکمل کرنے کی ترجیح ہے۔ مزید برآں، معاہدے میں مشترکہ سرحدی مقامات کے ساتھ ایک خصوصی اقتصادی آزاد تجارتی خطے کے قیام کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اس جامع منصوبے کا مقصد تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا، آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینا اور دونوں ممالک میں نجی شعبوں کے درمیان ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینا ہے۔
تجارتی اور اقتصادی تعاون کا یہ منصوبہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک مثبت پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس میں برآمدات کے بڑھتے ہوئے مواقع کے ذریعے پاکستان کے تجارتی توازن اور ادائیگیوں کے خسارے کو پورا کرنے کی نمایاں صلاحیت موجود ہے، جو ہمارے معاشی استحکام اور ترقی میں معاون ہے۔ پاکستان کو اب ایسے منصوبوں اور تجارتی خطوط کے قیام کو ترجیح دینی چاہیے جو برآمدات پر زور دیں۔ نجی اور سرکاری کاروباروں کے درمیان تعاون برآمدات پر مبنی ترقی کو آگے بڑھانے اور پاکستان کی برآمدات کی بنیاد کو متنوع بنانے کے لیے اہم ہو گا، جو بالآخر پائیدار اقتصادی ترقی کا باعث بنے گا۔
تجارتی اور اقتصادی تعاون کا منصوبہ پاکستان اور ایران کے درمیان پہلے سے دوستانہ تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔ پہلے سے قائم کردہ فریم ورک دونوں ممالک کے گہرے اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کے ارادے کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان کو تجارتی تعلقات بڑھانے، سیاحت کو فروغ دینے اور باہمی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اگرچہ انتخابات کے بعد آنے والی حکومت اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لے گی، لیکن یہ دیکھ کر حوصلہ افزا ہے کہ اس کی بنیاد پہلے سے رکھی جا رہی ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر، پاکستان ایک خوشحال مستقبل کو محفوظ بنا سکتا ہے جس میں تجارت، اقتصادی ترقی اور علاقائی استحکام میں اضافہ ہو۔
واپس کریں