دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں کشمیر میں پہلا اسرائیلی منصوبہ
No image احتشام الحق شامی: اسرائیل زرعی منصوبے کے ایک حصے کے طور پر جموں و کشمیر میں 2 سنٹر آف ایکسیلنس کھولے گا۔ یہ بریکنگ اسٹوری عالمی شہرت یافتہ بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے میں بھارتی صحافی سنیل بھٹ کی جانب سے آٹھ نومبردوہزار بائیس کو شائع کی گئی تھی۔
سنیل بھٹ نے لکھا کہ”جیسے ہی ہندوستان اسرائیل تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں، یہودی قوم جموں اور کشمیر میں دو زرعی مراکز آف ایکسیلنس (CoE) کھولنے کے لیے پوری طرح تیار ہے“
انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے، انڈیا میں اسرائیل کے سفارتخانے کے ایگریکلچر اتاشی، یائر ایشیل اور جموں میں محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر کے کے شرما نے کہا کہ اسرائیل انڈیااسرائیل ایگریکلچر پروجیکٹ (IIAP) کے حصے کے طور پر جموں و کشمیر میں دو سنٹر آف ایکسیلنس (CoE) کھولے گا بعد ازاں، انہوں نے وادی کشمیر کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے کچھ زرعی فارموں کا دورہ کیا۔
اس ضمن میں مذید لکھا گیا کہ اسرائیلی اہلکار CoE کے لیے مقامات کو شارٹ لسٹ کرنے کے لیے فارموں کا دورہ کر رہے تھے جو جموں ڈویژن اور وادی کشمیر دونوں میں کھولے جائیں گے۔ یائر ایشیل نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا، ''جموں اور کشمیر میں بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ ہم جموں و کشمیر کے کسانوں کے ساتھ اپنی جدید ٹیکنالوجی کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی خوشحال جموں و کشمیر چاہتے ہیں“
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق جموں و کشمیر کے محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر کے کے شرما نے کہا، ''ہمیں خوشی ہے کہ اسرائیل یہاں دو CoE قائم کرے گا۔'' جبکہ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی نے بھی جموں و کشمیر کے زرعی شعبے میں اسرائیل کی دلچسپی کا خیر مقدم کیا ہے۔
یہ آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد اسرائیل کی طرف سے”ایک بڑی پہل“ کے طور پر سامنے آیا ہے۔
جے اینڈ کے بی جے پی کے سربراہ رویندر رینا نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں زراعت کے شعبے میں اسرائیل کی دلچسپی پاکستان کے لیے ایک سخت پیغام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہودی قوم ہندوستان کی بھروسے مند شراکت دار ہے اور ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔
مذکورہ خبر کو شائع ہوئے قریباً دو سال ہونے کو ہیں لیکن کیا کسی نے محب وطن نے پاکستانی وزارتِ خارجہ،اشٹبلشمنٹ یا تحریکِ آذادیِ کشمیر کے کسی حریت پسند مجاہد سے یہ پوچھنے کی کوشش بھی کی ہے کہ پاکستان کی شہ رگ پر وہ دشمن کیوں چھری اٹھائے بیٹھا ہے جس ملک کا نام لینے سے بھی پاکستان سے محب الوطنی مشکوک سمجھی جاتی ہے۔چیر کر لیں گے کشمیر اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے بلند کروانے اور کشمیر پالیسی چلانے والے ڈاریکٹرز کہاں ہیں؟
واپس کریں