دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ڈیپ فیک کیا ہے اور اسے پکڑنا کتنا مشکل ہے؟
No image ڈیپ فیک ویڈیو کیا ہے؟
آسان زبان میں اگر کہا جائے تو ڈیپ فیک ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے کسی ایک شخص کے چہرے پر کسی دوسرے شخص کا چہرا اور آواز لگا دی جاتی ہے جسے دیکھنے والے کو لگتا ہے کہ وہ ایک ایسا شخص کی ویڈیو دیکھ رہا جو دراصل اس کی ہے ہی نہیں۔

تو اکثر لوگوں کے ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ فوٹوشاپ یا اس طرح کے دیگر ایڈٹنگ سافٹ وئیر بھی تو یہی کام کرتے ہیں تو کیا وہ بھی ڈیپ فیک ہیں یا نہیں۔ تو جواب ہے نہیں۔ فوٹو شاپ جیسے سافٹ وئیرز کی مدد سے ہم اکثر خود ایک تصویر کو ایڈیٹ کرتے ہیں جبکہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے سافٹ وئیر فراہم کیے گئے دیٹا کی مدد سے ایسا کرنا سیکھتا ہے، جو کہ تصاویر اور ویڈیوز کی شکل میں ہوتا ہے۔

مثلاً اگر میں نے مائیکل جیکسن کی ڈیپ فیک ویڈیو بنانی ہو تو میں مائیکل جیکسن کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز اکھٹی کروں گی اور جس کی مدد سے ڈیپ فیک بنانے والا سافٹ وئیر ان کے چہرے کی حرکت اور تاثرات کا معائنہ کرے گا اور جب میں مائیکل جیکسن کی شکل اپنے چہرے پر لگاؤں کی تو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی نہ صرف میرے چہرے کو مائیکل جیکسن کے چہرے سے بدل دے گی بلکہ میرے چہرے کی حرکت اور تاثرات کو بھی مائیکل جیکسن کے چہرے اور تاثرات جیسا بنا دے گی۔
کیا ڈیپ فیک ویڈیو کی شناخت ممکن ہے ؟
ہم نے عام عوام کو ایک اصلی اور ڈیپ فیک ویڈیو دکھائی اور ان سے پوچھا کہ آیا وہ بتا سکتے ہیں کہ اس میں کون سی ویڈیو اصلی ہے ؟ حیران کن طور پر بہت سے لوگ ڈیپ فیل ویڈیو پہچاننے میں کامیاب ہو گئے۔ایک کم تجرباکار شخص اگر ڈیپ فیک ویڈیو بنائے گا تو اس کی شناخت کرنا آسان ہے۔

’لیکن اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ ویڈیو جتنی مہارت سے بنائی گئی ہوگی اس کی شناخت اتنی ہی مشکل ہے اور اس کے علاوہ کیونکہ یہ ویڈیوز مشین لرنگ (machine learning) سے بنائی جاتی ہے اس لیے ممکن ہے کہ مشین اس کی شناخت کرنے والے طریقے کو چکمہ دینے میں کامیاب ہو جائے۔‘

تاہم امریکہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں وزارت داخلہ کے زیر نگرانی ہونے والی تحقیق میں ڈیپ فیک ویڈیوز کو شناخت کرنے والے سافٹ وئیر کی تیاری جاری ہے۔

لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ کیونکہ ڈیپ فیک ویڈوز کی شناخت کرنا کہ آیا یہ اصلی ہے یا نہیں یہ پیچیدہ اور وقت طلب عمل ہے لہذا ممکن ہے کہ جب تک اس بات کہ تعین ہو کہ وائرل ویڈیو ڈیپ فیک ہے تب تک نقصان ہو چکا ہو۔

ذرا سوچیے کہ کوئی انڈین وزیر اعظم کی ڈیپ فیک ویڈیو بنا دے جس میں وہ کہہ رہیں ہوں کہ ان کی فوج پاکستان پر حملہ کرنے والی ہے تو کیا پاکستان اس ویڈیو کی اصلیت جاننے تک کا انتظار کرے گا یا اپنے ملک کی حفاظت کے لیے فورا جوابی کارروائی ؟ بشکریہ بی بی سی

واپس کریں