دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
محترم والدین متوجہ ہوں
No image ٹارزن آدھا ننگا رھتا ھے،سنڈریلا آدھی رات کو گھر آتی ہے،پنوکیو ہر وقت جھوٹ بولتا ہے،الہ دین چوروں کا بادشاہ ہے،بیٹ مین 200 میل پر گھنٹہ ڈرائیو کرتا ہے،رومیو اور جولیٹ محبت میں خود کشی کر لیتے ہیں،ہیری پوٹر جادو کا استعمال کرتا ہے،مکی اور منی محض دوستی سے بہت آگے ہیں،(سلیپنگ بیوٹی )افسانوی کہانی جس میں شہزادی جادو کے اثر سے سوئی رہتی ہے ایک شہزادے کی kiss ہی اسے جگا سکتی ہے،ڈمبو شراب پیتا ہے، اور تصورات میں کھو جاتا ہے،سکوبی ڈو ڈراؤنی خوابیں دیتا ہے،اور سنو وائٹ 7 اشخاص کے ساتھ رہتی ہے،تو ہمیں حیران نہیں ہونا چاہئے کہ بچے بدتمیزی کرتے ہیں، وہ یہ سب کہانیوں اور کارٹونز سے حاصل کرتے ہیں جو ہم انہیں مہیا کرتے ہیں،
اس کی بجائے ہمیں انہیں یہ پڑھانا چاھئیں،
ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے نہ ختم ہونے والی خدمت اور وفاداری،عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بردباری اور عدل وانصاف سے پیار،عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا شرم و حیا کا معیار،علی رضی اللہ عنہ کی ہمت اور حوصلہ دکھائیں،خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی برائی سے لڑنے کی خواہش،فاطمہ رضی اللہ عنہا کا اپنے والد کے لئے پیار اور ادب،صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کی وعدہ کی ہوئی جگہ کے لئے فتح،اور سب سے زیادہ ہمیں اللہ، قرآن کریم اور سنت سے پیار، محبت سے پڑھانا چاہئے، سب سے اہم پہلو یہی ہے،اور پھر دیکھیں تبدیلی کیسے شروع ہوتی ہے!*
ان شاءالله
اللہ رب العزت ہر والدین کو نیک صالح فرمانبرادر اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات اپنی زندگی میں نافظ کرنے والی اولاد سے نوازے اور تمام والدین کو حیاء نصیب فرمائیں تاکہ اولاد بھی حیاء کے دامن کو تھام کے رکھے ( آمین یا رب العالمین)
واپس کریں