دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
برہان مظفر وانی کا فلسفہ زندہ رہے گا۔تحریر: زاہد صفی
No image شہید برہان وانی ایک ایسے شہید باوفا کا نام ہے جو قلم اورقرطاس کے بجائے بندوق کی نالی سے پوری امت مسلمہ کے نوجوانوں کو غیرت کا سبق،آزادی کا درس اورجدوجہد کا راستہ دکھا کر ایک مثالی انسان اور کرشماتی شخصیت بن کراُبھرگیا۔ یہ خوبصورت چہرہ اورنرم ونازک مزاج رکھنے والالڑکا اتنے مضبوط اعصاب کا مالک ہوگا اس کا کسی نے تصور تک نہیں کیا تھا۔ یہ ایک ایسا پر اثر نوجوان تھا کہ دشمن کو اس کے سر کی قیمت مقرر کرنا پڑی۔ شہادت کے پہلے ہی دن چالیس سے زائد جنازے، ایک ہی دن میں 20لاکھ لوگوں نے جنازہ پڑھ کر اپنے عشق کے رشتے کو طشت ازبام کیا۔
یہی وجہ ہے کہ شہید برہان وانی کی شہادت کے بعد حزب المجاہدین کے سربراہ کو ورط حیرت میں ڈال کر یہ کہنے پر مجبور کیا '' ایسی چنگاری بھی یارب اپنے خاکسترمیں تھی'' وہ زندہ تھا تو پوسٹر بوائے اور شہادت کا جام پی گیا تو مزاحمت کا Icon۔ قریہ قریہ، بستی بستی،ملکو ں ملکوں بس ایک ہی نام،کون ہے یہ برہان،کیسا ہے یہ برہان،تیرا برہان،میرا برہان۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے لیکر یورپی یونین تک،او آئی سی سے لیکر عرب لیگ تک، افریقی صحراؤں سے لیکر وسط ایشیائی پہاڑوں تک ترال کے اس انمول لعل کے ہی چرچے ہی چرچے۔ کہو وہ کون حسین ہے تیری بستی میں کہ جس کے نام کے ساغر اُٹھائے جاتے ہیں
بہت سے بھارتی نیتااور دانشور عقل کے گھوڑے دوڑاکرکہتے ہیں کہ برہان مظفر وانی کو برہان وانی ہندوستان کی عدم توجہ نے بنا دیا۔ کشمیر کا نوجوان خستہ حال سڑکیں دیکھ کر، پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی،ٹمٹماتی بجلی،بے روزگاری اور معاشی مسائل کشمیر کے نوجوان کوبرہان وانی بننے پر مجبور کررہا ہے۔
نہیں! آپ کی چیرہ دستیاں اپنی جگہ،جو ظلم سربازار اور پس دیوار ہورہا ہے وہ اپنی جگہ،مگر یہ خون جگر دینے والے،سر سے کفن باندھ کر گھر وں سے نکلنے والے یہ نوجوان غیرت مندہیں انہیں غیرت کا سودا قبول نہیں،ظلم سہنے کی عادت نہیں رکھتے، ان کے حقوق پر کوئی ڈاکہ ڈالے انہیں گوارا نہیں۔ آزادی کے اس حریص کی آج ہم ساتویں برسی منارہے ہیں کشمیرمیں بھارتی ظلم و ستم اپنی انتہا کو چھو چکی ہے۔کشمیری نوجوانوں کو ایک نیا فلسفہ ازبر کرانے کی کوشش ہورہی۔جس کے لیے دھونس، دباؤ، تشدد، قتل و غارت گری، معاشی دہشت گردی، تعلیمی دہشت گردی غرض ہر قسم کا ہتھیار آزمایا جارہا ہے۔ لیکن ہم بھارت کو یہ بات سمجھانا چاہتے ہیں کہ کشمیری نوجوانوں کو اگر تھوک میں بھی پدم شری ایوارڑ زسے بھی نوازوگے تب بھی یہاں حزب المجاہدین کے برہان مظفر وانی کا فلسفہ ہی زندہ رہے گا،وہی پھلے گا اورپھولے گا۔
آزادی اور اسلام کے سوا یہاں کسی نظریے کو حیات جاوداں نہیں۔
واپس کریں