دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
موجودہ تعلیمی نظام بری طرح فیل ہو چکا
No image راجہ مبین اللہ خان۔ہر ترقی پذیر ملک کے پاس Late Growth ایڈوانٹیج ہوتا ہے۔ ہمیں بھی چین، انڈیا، انڈونیشیا کی طرح کئی ایسے مواقع ملے تھے جب ہم آسانی سے ترقی کر سکتے تھے۔ ایک موقع تب آیا تھا جب آئی ٹی کا انقلاب ظہور پذیر ہو رہا تھا۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے انفارمیشن ہائی ویز اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ویژن متعارف کروائی تھی مگر بدقسمتی سے ہماری ریاست ترقی کے ہر initiative کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کیطرح کھڑی ہوتی ہے۔

آئی ٹی کے۔میدان میں جو ترقی انڈیا نے کی ہے ہم لوگ بھی کر سکتے تھے۔ آئیندہ بھی مواقع ملتے رہیں گے۔ ایک چیز جو ہمیں ہنگامی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے وہ ہمارے تعلیمی نظام کو ریفارم کرنا ہے۔ موجودہ تعلیمی نظام بری طرح فیل ہو چکا ہے۔ یہ نظام نقصاندہ ہے۔ تعلیمی ریفارمز سے نہ صرف اپنی نسلیں سنواری جاسکتی ہیں بلکہ اسکے ساتھ ساتھ تعلیمی اخراجات بھی کم کئے جا سکتے ہیں۔ اسوقت ترقی یافتہ ممالک بھی تعلیمی نظام کو یکسر بدلنے کی سوچ رکھتے ہیں۔ ہم براہ راست وہ راستہ اختیار کر سکتے ہیں جس پر چلنے سے پہلے ترقی یافتہ ممالک نے کئی ٹرن اور یو ٹرن لئے تھے۔
اس مسلے پر مکالمہ بہت ضروری ہو چکا ہے۔
واپس کریں