دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ملٹری بغاوت کا منصوبہ تاراج ہوا ۔(اہم معلومات)
No image نیازی کی کوششیں صرف ایک نکتہ پہ مرکوز تھیں کہ کسی طرح ایٹمی طاقت پاکستان کی آرمی میں بغاوت کروا کر اس پر قبضہ کیا جائے اور تاحیات شمالی کوریا کے سربراہ کا سٹیٹس حاصل کر لیا جائے. نیازی کی ایک خوبی ہے کہ وہ اپنے cult فالوورز کی نبض کو بہت عمدہ پہچانتا ہے. وہ تقریباً اپنی ہر دوسری تقریر میں آرمی چیف یا انٹیلیجنس اداروں یا ISPR کے خلاف زہر اگلتا تھا. اور آہستہ اہستہ اس کے فالوورز میں یہ زہر سرایت کرتا جا رہا تھا کہ نجات دہندہ آپہنچا اور پاکستان آرمی کو تباہ کرکے ہی پاکستان کو بچانا واحد حل ہے.

ہر کہانی کا ایک climax moment ہوتا ہے، یا یوں کہہ لیں کہ نکتہ ابال boiling point ہوتا ہے. نیازی سمجھ چکا تھا کہ لوہا گرم ہوکر سرخ ہوچکا اور اب آخری ضرب لگانے کا وقت آن پہنچا جس کےلئے وہ موقع کی تلاش میں تھا. اس نے اپنی گرفتاری کو بغاوت کے نکتہ آغاز کا وقت مقرر کیا اوراس کے وزیر اور مہرے خاموشی سے اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف تھے. ایسے میں خاموش مجاہدین اس کے انٹیلیجنس ذرائع تھے جو اس کو حالات کا تخمینہ غلط بتارہے تھے. نیازی نے منصوبہ بندی یہ کی تھی کہ گرفتاری کے وقت آرمی تنصیبات پہ حملے شروع کردئے جائیں گے اور ساتھ ہی آرمی کے اندر سے کمک پہنچ جائے گی اور تمام چھاؤنیوں سے پاکستان کے جھنڈے پھینک کر PTI کے جھنڈے لہرا دئے جائیں گے اور اس طرح پاکستان کا سب سے مضبوط قلعہ فتح کرلیا جائے گا.

فوجی قلعے کی فتح کے بعد باقی قلعے خود بخود سرنگوں ہوجاتے. عدلیہ کا قلعہ پہلے ہی فتح کئے بیٹھے تھے... لیکن... لیکن.... لیکن یہاں پر نیازی اور خاموش مجاہدین غلط اندازے لگا بیٹھے. فوج کے سپہ سالار کو ان کے ایک ایک منصوبے کا علم تھا. انٹیلیجنس ایجنسیاں آرمی چیف کو ہر بات کی رپورٹ کر رہی تھیں. چیف کو بتا دیا گیا تھا کہ climax moment پہ کتنا ابال آئے گا جو کہ نہ ہونے کے برابر ہوگا. اس لئے 9 مئی کے وقت کا سکون سے انتظار کیا گیا اور جان بوجھ کر ان ناخوشگوار واقعات پہ سخت ایکشن نہیں لیا گیا اور یہ سب وقت کی اہم ضرورت تھا.

اس کے دو فائدے ہونے تھے. ایک تو عوام کو دکھانا مقصود تھا کہ اصل دہشت گرد اور غدار ملک و ملت کون ہیں اور دوسرے ان قانونی ثبوتوں کا اکٹھا کرنا ضروری تھا جو ان دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ضروری تھے. فوج اپنے اہداف میں کامیاب رہی اور اب سپیشل کورکمانڈرز کانفرنس میں اس ناکام بغاوت پہ سخت ترین ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے. اب دنیا دیکھے گی کہ نیازی اور اس کے دہشت گردوں کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے. Unity of command کے تخت اس بغاوت کے خلاف زیرو ٹالیرینس پالیسی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نیازی کو بھی کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا.

الوداع سیاستدان نیازی !
خوش آمدید دہشت گرد نیازی !
واپس کریں