دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پی ٹی آئی ملک دشمنوں کا ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہے۔محبوب اسلم
No image اہلیان پاکستان ،السلام و علیکم گذشتہ مضمون میں واضح کر دیا تھا کہ پراجیکٹ عمران خان کو لپیٹے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور اس پراجیکٹ کی باقیات چاہے وہ ملٹری اسٹیبلیشمنٹ میں ہو یا عدلیہ میں اپنی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح اس منافق کو بچایا جا سکے۔ لیکن جس طرح کی فسطائیت کا مظاہرہ اس منافق کی گرفتاری پر کیا گیا اس نے اس کا مکروہ چہرہ تو بے نقاب کیا سو کیا لیکن اسکے ساتھ ھی ساتھ ان باقیات کے چہرے بھی عیاں کردئیے۔ لیکن جو امر اس سے بھی زیادہ اہم ہے وہ ہے اس ساری سازش میں عالمی طاقتوں کا بےنقاب ہونا۔

آپکا ان عالمی سازشوں اور انکے کرداروں کو سمجھنے کیلئے سائنسدان ہونا ضروری نہیں ہے۔* مثال کے طور پر اس خطہ میں چین کے بڑھتے ہوئےاثرو رسوخ کے سامنے بند باندھنے کیلئے امریکہ کو سیاسی گماشتوں کی ضرورت ھے اور عمران خان اور پی ٹی آئی کی صورت میں یہ گماشتہ انکے ہاتھ لگ چکا ھے۔ سب سے پہلے تو چین کے سی پیک منصوبے کو اس منافق کے دور حکومت میں نہ صرف سرد خانے میں ڈالا گیا بلکہ آئی ایم ایف کو اس سارے منصوبے کی خفیہ دستاویزات بہم بھی پہنچائی گئیں۔ پھر اس منافق نے اپنی گرتی ھوئی حکومت کو دیکھتے ھوئے آئی ایم ایف کی غلامی کو طول دیا اور جان بوجھ کر قرضے کی شرائط کی خلاف ورزی کی تاکہ اگلی حکومت کو آئی ایم ایف سے ریلیف نہ مل سکے۔ لیکن جب اس موجودہ حکومت نے کمال چابکدستی سے سعودی عرب، چین اور روس سے اپنے معاملات درست کیے اور آئی ایم ایف کے قرضہ پر انحصار کم ھونے لگا تو ان عالمی طاقتوں کے پیٹ میں مروڑاٹھنا شروع ہوگئے۔ چین نے سی پیک پر کام دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تو ان عالمی طاقتوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ امریکی سفیر کے رات گئے فواد چوھدری کے گھر کا چکر انکی بوکھلاھٹ کا منہ بولتا ثبوت ھے۔ فواد چوھدری کیساتھ یہ ہنگامی رابطہ اسوقت کیا گیا جب جنرل عاصم منیر چین کا کامیاب دورہ کر رہے تھے اور بعد ازاں چین کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا فوری دورہ بھی کیا گیا۔
اب یہ منافق عمران خان اور اسکا دہشت گرد ٹولہ جنرل عاصم منیر کو نشانے پر لینے کی پلاننگ کرتا ہے۔ اور ایک تیر سے دوشکار کیے جاتے ہیں۔ ایک طرف پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کرپشن کےسکینڈل جس میں حکومت پاکستان کو ساٹھ سے ستر ارب روپے (ایک سو نوے ملین پاؤنڈ) کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے یہ منافق اپنی سزا سے بھاگتا ہے تو دوسری طرف وطن عزیز میں سرکاری اور ملٹری املاک پر حملہ کروا کر جنرل عاصم منیر کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔

عقل والوں کو اس ضمن میں بدنام زمانہ سی آئی ایجنٹ زلمے خلیل زاد کے حالیہ ٹوئیٹز پر ایک نظر ڈالنے سے سارا کھیل سمجھ آجانا چاہیئے۔ یہ مکروہ امریکی گماشتہ کھل کر موجودہ حالات پر جنرل عاصم منیر کو موردالزام ٹھہراتا ھے اور ان سے استعفی کا مطالبہ کرتا ہے۔ عین دوسرے روز یہ منافق عمران خان یہی بیان سرزمین ہاکستان پر کھڑے ھو کر دہراتا ہے کہ ان حالات کے پیچھے جنرل عاصم منیر کا ہاتھ ہے!!!
کیا اب بھی کسی ثبوت کی ضرورت باقی رہ جاتی ہے کہ ملک عزیز میں منافق عمران خان اور پی ٹی آئی ملک دشمن عالمی طاقتوں کا آلہ کار بن چکی ہے اور کور کمانڈر لاہور کے گھر پر منظم حملہ اس سازش کی ایک مکروہ کڑی ہے۔ انکے لیڈر اور دہشت گرد ٹولے کی یہ ملک دشمن سر گرمیاں کیمرے کی آنکھ میں بھی محفوظ ہو چکی ہیں۔ اور آج انکی طرف سے بندر کی تاویلیں قوم کو مزید بیوقوف نہیں بنا سکتیں۔ *اور پراجیکٹ عمران کی باقیات چاہے وہ ملٹری کا حصہ ہو یا عدلیہ کا انکے خلاف ایکشن ناگزیر ہے۔ سوال یہ نہیں کہ انکا مکو ٹھپا جائیگا سوال صرف یہ ھے کہ کب ٹھپا جائیگا۔۔۔ صرف وقت کا تعین ہونا باقی ہے۔

اس بیچ عوام سے گذارش ھے کہ اس فتنہ کو پہچانیں اور اسکے سوشل میڈیا پر منظم اور پیشہ ور پراپیگنڈے سے ہوشیار رہیں۔ کوئی منطق اور دلیل قومی املاک کو تباہ و برباد کرنے کیلئے قابل قبول نہیں ہو سکتی اور نہ ہی پاکستان کے ازلی دشمنوں کی اس منافق عمران خان کی حمایت کو نظر انداز کیا جا سکتا ھے۔ *یہ سب الف ننگے ہو کر سامنے آچکے ھیں اور ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ھی ملک کی بقا کا ضامن ھے۔*
اللہ رب العزت پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔آمین۔
واپس کریں