دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان سرکاری سفید ہاتھی سعودی عرب اور امارات کو بیچنا چاہتا ہے۔اسد آر چوہدری
No image پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام ملنے کے بعد سعودی عرب کی طرف سے مزید 10 ارب ڈالر"سرمایہ کاری" آئے گی۔آئی ایم ایف پروگرام لینا پاکستان کی مجبوری اس لیے ہے کہ پاکستان اس پروگرام کے ملنے کی وجہ سے اپنی عالمی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرنا چاہتا ہےجس کے بعد پرائیوٹائزیشن کرتے ہوئے پاکستان اپنے کچھ سرکاری (سفید ہاتھی) اداروں کو سعودی عرب اور امارات کو مینجمنٹ رائٹ کے ساتھ ان اداروں کے آدھے شئیر بیچنا چاہتا ہےلیکن ان ممالک نے اپنی سرمایہ کاری کو عالمی کریڈٹ ریٹنگ سے مشروط کر دیا ہوا ہے۔

اب وہ کسی ملک میں سرمایہ کاری اس کی کریڈٹ ریٹنگ کے حساب سے کرتے ہیں،اور اچھی کریڈٹ ریٹنگ سے پاکستان کو شئیرز کی بہتر قیمت بھی ملے گی ۔دوسری طرف پاکستان کو اگلے مہینے سے روسی خام تیل کی ریگولر سپلائی شروع ہونے سے پاکستان کے زرمبادلہ کہ کافی بچت ہونا شروع ہو جائے گی۔

اب اگر یہ دونوں چیزیں ہو جاتی ہیں تو پاکستانی عوام کو تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی بھی ملے گی اور آئی ایم ایف پروگرام سے روپے کی قیمت میں بہتری آنے کے لئے سرمایہ کاری آنے سے بھی زرمبادلہ کے زخائر بڑھیں گے
اسحاق ڈار کی کوشش ہو گی کہ اس پروگرام کے بعد جو ڈالرز کی بچت ہونی شروع ہو جائے گی۔

اس سے سب سے پہلے مقامی مہنگے سود والے قرضوں کی ادائیگی شروع کرتے ہوئے اس کے بدلے عوام کو ٹارگٹیڈ سبسڈی کی مد میں بڑا ریلیف دیا جائے گا اور فی الحال بین الاقوامی کم شرح سود والے قرضے (ڈالر) رول اوور ہی کروائے جائیں۔
واپس کریں